قومی شاہراہ پر وی وی آئی پیز/سینئر افسران کی نقل و حرکت کے دوران کوئی شہری ٹریفک نہیں روکی جائے گی: وجے کمار

09 ستمبر

اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار نے اننت ناگ ضلع میں پولیس، سیکورٹی فورسز اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی تاکہ قومی شاہراہ کی سیکورٹی کا جائزہ لیا جا سکے اور سیکورٹی فورسز کی طرف سے ایس او پیز پر عمل کیا جا سکے۔

میٹنگ میں جی او سی وکٹر فورس، آئی جی ٹریفک جموں و کشمیر، آرمی کے سیکٹر کمانڈر 1، ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ، ڈی آئی جی بی ایس ایف، ڈی آئی جی ایس ایس بی، ڈی آئی جی سی آر پی ایف اونتی پورہ، ڈی آئی جی سی آر پی ایف اننت ناگ، ڈی آئی جی بی ایس ایف، ڈی ڈی آئی بی، ایڈیشنل کمانڈر ایس بی، ایس ایس جی ایس پی، اننت ناگ۔ ایس پی اونتی پورہ، ایس پی کارگو اور دیگر افسران نے شرکت کی ۔

شری وجے کمار نے تمام شریک افسران کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے AOR میں NHW یعنی کانوائے موومنٹ کا ایک مشترکہ سروے کریں اور جہاں اور اگر ممکن ہو تو SOPs میں ترمیم کرنے کی سفارش کریں تاکہ قافلے کی نقل و حرکت کے دوران شہری ٹریفک کی روانی کو ہموار رکھا جا سکے. میٹنگ کے دوران، اے ڈی جی پی کشمیر نے ایس ایس پی اور سی اے پی ایفز/فوجی افسران کو مشورہ دیا کہ وہ قومی شاہراہ پر ایسے مقامات کی نشاندہی کریں جہاں ڈیوائیڈرز کی اونچائیوں کو بڑھانے، ڈائریکٹ لیٹرل اینٹریز اور نیشنل ہائی وے پر یو ٹرن میں انجینئرنگ کی مداخلت کی ضرورت ہے۔ انہیں یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ ان مقامات کی نشاندہی کریں جہاں سروس لین کی ضرورت ہے اور قومی شاہراہ پر ٹریفک کی ہموار روانی کو برقرار رکھنے کے لیے جہاں انڈر پاس یا اوور پاس کی ضرورت ہے مشترکہ سفارشات بھیجیں۔

اے ڈی جی پی کشمیر نے ضلع کے سربراہوں کو مزید ہدایت دی کہ وہ ان مقامات کی نشاندہی کریں جہاں اضافی سی سی ٹی وی نصب کیے جاسکتے ہیں۔ چیئرنگ آفیسر نے انہیں مزید ہدایت کی کہ وہ حساس مقامات پر قافلے کی نقل و حرکت کے دوران NHW پر SHOs/SDPOs کو تعینات کریں۔ اے ڈی جی پی کشمیر کی طرف سے افسران پر زور دیا گیا کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کی حوصلہ شکنی کریں اور قومی شاہراہ پر ایسی غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے میں سول انتظامیہ اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی مدد کریں۔

اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل ہائی وے پر وی وی آئی پیز/سینئر آفیسرز کی نقل و حرکت کے دوران نیشنل ہائی وے پر کوئی بھی شہری ٹریفک کو نہیں روکا جائے گا اور فوری اقدام کے طور پر سویلین ٹریفک کی روانی کے لیے مزید اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔ اجلاس میں شریک افسران کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ مشترکہ سروے کریں اور مرحلہ وار قافلوں کی سیکیورٹی پر سمجھوتہ کیے بغیر ٹریفک کے آزادانہ بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے ایس او پیز تیار کریں۔ یہ نئے ایس او پیز مزید منظوری کے لیے اعلیٰ کو پیش کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ نیشنل ہائی وے پر لیٹرل انٹری پر خصوصی توجہ دی جائے اور لیٹرل پر اضافی نفری تعینات کی جائے۔ گاڑیوں کی ہموار روانی کو برقرار رکھنے کے لیے، اے ڈی جی پی کشمیر نے ٹریفک پولیس پر زور دیا کہ وہ اہم/ مصروف لیٹرل پر اضافی افرادی قوت تعینات کرے۔

تمام اضلاع کے ایس ایس پی کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ مخصوص معلومات حاصل کریں اور NHW کے اطراف میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کریں اور ان علاقوں میں کام کرنے والے OGWs کے خلاف قانونی کارروائی کریں

Comments are closed.