بڈگام میں 24 گھنٹوں کے اندر ڈکیتی کا معاملہ حل۔ تین ملزمان گرفتار

سرینگر/19دسمبر / پولیس نے سوموار کے روز ایک ڈکیتی کی واردات کو 24 گھنٹوں کے اندر حل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس جرم میں ملوث 03 ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے مسروقہ نقدی برآمد کی اور جرائم کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی بھی ضبط کی۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے بڈگام میں ایک ڈکیتی کے معاملے کو صرف چوبیس گھنٹوں میں حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے کہا کہ 18 دسمبر کو پولیس اسٹیشن چاڈورہ کو ایک شخص شاکر بشیر ولد بشیر احمد شیرگوجری ساکن نوپورہ چاڈورہ کی جانب سے تحریری شکایت موصول ہوئی تھی کہ وہ اپنے بھائی واحد احمد شیرگوجری کے ساتھ سرینگر سے واپس آرہا تھا کہ ان کے آٹو لوڈ کیریئر میںبادی پورہ چاڈورہ پہنچنے پر، ایک ٹاٹا موبائل (لوڈ کیریئر) جس کا رجسٹریشن نمبر JK04H/2086 تھا جس میں سوار 03 نامعلوم افراد نے ان کے آٹو لوڈ کیریئر کو روکا اور ان پر حملہ کیا جس کی وجہ سے وہ زخمی ہوگئے۔اس کے علاوہ حملہ آورڈاکووں نے لوڈ کیریر کے ڈرائیور سے 20,000 روپے کی نقدی چھین لی۔اور موقع سے فرار ہو گئے۔پولیس ترجمان کے مطابق اس اطلاع پر تھانہ چاڈورہ میں متعلقہ سیکشن کے تحت مقدمہ ایف آئی آر نمبر 204/2022 درج کیا گیا۔تحقیقات شروع کر دی گئی دوران تفتیش پولیس نے مختلف لیڈز پر کام کرتے ہوئے مشتبہ گاڑی کی تفصیلات حاصل کیں اور اس واردات میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔واردات میں ملوث 03 افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے چھینی گئی نقدی برآمد کرلی گئی۔ اس دوران کرائم کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔ ملوث گرفتار افراد کی شناخت ناصر حسین ملک ولد ولی محمد ملک، محمد سلیم بھٹ ولد محمد احسن بھٹ ساکن چرار شریف اور عرفان علی ولد علی محمد آہنگر ساکنہ حفرو چرارشریف کے نام سے ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔کمیونٹی کے ارکان نے کیس کو حل کرنے میں پولیس کی کوششوں کو سراہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سماج دشمن عناصر کے خلاف ہماری مسلسل کارروائیاں کمیونٹی کے اراکین کو دوبارہ یقین دلائیں گی کہ پولیس نے کسی بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عزم کر لیا ہے۔

Comments are closed.