سرینگر میں اب خواتین اوربچیوں کو مشکوک نظروں سے دیکھا جا رہا ہے: محبوبہ مفتی
خواتین اہلکاروں کی جانب سے بچیوں اور لڑکیوںکے تلاشی کے فوٹو وائرل
سری نگر٢١،اکتوبر : وادی کشمیر کے سرینگر علاقے میں گزشتہ کئی روز سے خواتین فورسز اہلکاروں کی جانب سے لڑکیوں اور بچیوں کو جامہ تلاشی لینے کے تصاویر وائرل ہونے کے بعد پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بتایا کشمیر میں اب خواتین بلکہ بچوں پر بھی شک کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب بی جے پی کی پالسیوں کا نتیجہ ہے جن سے ہم دہائیاں پیچھے چلے گئے ہیں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال میں خواتین بلکہ بچوں کو بھی شک کی نظروں سے دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب بی جے پی کی پالسیوں کا نتیجہ ہے جن سے ہم دہائیاں پیچھے چلے گئے ہیں۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی اس تصویر کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کیا جس میں سی آر پی ایف کی خواتین ونگ کی اہلکار ایک نو دس سالہ بچی کے بیگ کی تلاشی کرتی ہیں۔محبوبہ مفتی کا ٹویٹ میں کہنا تھا: ‘یہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کا لب لباب ہے جہاں اب خواتین یہاں تک بچوں کو بھی شک کی نظروں سے دیکھا جا رہا ہے۔ جموں و کشمیر کو اس ڈگر پر بی جے پی نے لایا ہے ان کی پالیسوں نے ہمیں دہائیاں پیچھے دھکیل دیا ہے‘۔قابل ذکر بات یہ ہے وادی کشمیر میں حالیہ شہری ہلاکتوں کے بعد شہر سرینگر میں سیلورٹی ہائی الرٹ کیا گیا ہے جہاں سرینگر کے قلب لالچوک میں سی آر پی ایف اہلکاروں کو اتارا گیا ہے جو یہاں خواتین راہ گیروں کی تلاشی لے رہے ہیں ۔اس دوران کچھ معصوم بچیوں کے کتابوں تک کی تلاشیاں لی جا رہی ہے جس پر سماج کے مختلف حلقوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے جبکہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر ان تصاویر کو اپلوڈ کیا گیا ہے ۔ کے این ایس
Comments are closed.