پی ایچ ڈی اسکالروں سے دو سالوں سے امتیاز جاری ; انتخاب صاف و شفاف طریقے اور ذاتی قابلیت کی بنیادوں پر ہونی چاہئے
سرینگر/19مئی: پی ایچ ڈی اسکالرز ایسوسی ایشن کشمیر کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر ایک آن لائن اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس میں پی ایچ ڈی اسکالرز کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس کا موضوع بحث حالیہ دنوں میں اعلیٰ تعلیم کے محکمے کی جانب سے کالجوں میں تقرری کے لیے کونٹریکچول لیکچررز کی کونسلنگ کا اچانک ملتوی کیا جانا تھا۔سی این آئی کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے صدر اور کشمیر کے نوجوان قلم کار و شاعر ڈاکٹر تنویر طاہر نے کہا کہ امیدواروں کا انتخاب صاف و شفاف طریقے اور ذاتی قابلیت کی بنیادوں پر ہونا چاہیے لیکن المیہ یہ ہے کہ دو سال سے ایسا نہیں ہورہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کی بنیادی وجہ اسٹیٹس کیو کے نام پر ایسے افراد کو سسٹم میں داخل کرنا ہے جن کی وجہ سے مستحق لوگوں کی مسلسل حق تلافی ہو رہی ہے۔ اس موقعے پر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر بلال احمد شیخ نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ کی انصاف شناسی اور انصاف پسندی کا انھیں اعتراف بھی ہے اور احترام بھی۔مگر اسٹیٹس کیو آرڈر کے ضمن وہ مکمل حقائق کی روشنی میں عدالت عالیہ سے نظر ثانی کی پرخلوص استدعا کرینگے اور انہیں امید ہے کہ حسب روایت عدالت عالیہ اس بار بھی انصاف کی بالادستی قائم رکھیں گی۔اجلاس کے آخر میں شرکا ء ئنے متفقہ طور پر پرنسپل نوڈل کالجیز کشمیر پروفیسر یاسمین عشائی سے پرزور اپیل کی کہ وہ ماضی کی طرح اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مسئلے میں بھی حق کے ساتھ کھڑی رہیں اور جلد ازجلد کوئی راہ حل تلاش کریں۔
Comments are closed.