تین ہفتوں کے دوران وبائی بیماری پھوٹ پڑنے کے امکانات میں تیزی آ سکتی ہے /والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن
گائڈ لائن اپنانی ہوگی اقوام متحدہ غریب ممالک کے لئے ویکسین کاانتظام کریں
سرینگر: آنے والے تین ہفتوں کو کروناوائرس کی وبائی بیماری کے لئے انتہائی خطر ناک قرار دیتے ہوئے والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین نے کہاکہ دس مئی تک وبائی بیماری کی نئی لہر پھیلنے کے امکانات میں تیزی آ سکتی ہے اوراگر لوگ گائڈ لائن پرعمل کریگے تو اس بیماری کے پھیلنے کے امکانات کم ہونگے ۔اقوام متحدہ غریب ممالک کوویکسین کی فراہمی کے ضمن میں سنجیدگی کامظاہراہ کرے تاکہ ان ممالک میں رہنے والے لوگوں کواس وبائی بیماری سے نجات دلائی جاسکے ۔اے پی آ ئی نیوز ڈیسک کے مطابق والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین نے آنے والے تین ہفتوں کو کروناوائرس کی وبائی بیماری کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بیماری کے پھیلنے کے امکانات بہت زیادہ ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ بیشتر ممالک میں گائڈ لائن کو بڑے پیمانے پر نظر انداز کیاجارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ کروناوائرس کی وبائی بیماری کئی اقسام میں پھوٹ پڑی ہے اور اب یہ بہت کم وقت میں لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے ۔ماہرین نے کہا کہ اگر چہ اس وبائی بیماری سے نمٹنے کے لئے ویکسین بھی بازاروں میں آ گیاہے تا ہم ویکسین کاٹیکہ لگانے کے باوجود بھی لوگ اس سے متاثر ہورہے ہیں ۔ماہرین نے کہا کہ جب تک نہ لوگ گائڈ لائن کواپنانے کی طرف تو جہ دینگے یہ وبائی بیماری اپنی جڑیں مضبوط کرتی جائیگی ہرحال میں لوگوں کوسماجی دوری قائم کرنی ہوگی ماسک پہننا لازمی قرا ردینا ہوگا سینی ٹائزر کے ساتھ ساتھ دن میں 7-10بار ہاتھ دھونے کی مشک جاری رکھنی ہوگی ۔ماہرین نے کہاکہ مصافہ کرنے ایک دوسرے کے گلے لگنے دس سے زیادہ افراد کسی بھی جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کی جانی چاہئے اور احتیاط کے بغیراس بیماری کافی الحال کوئی علاج بھی نہیں ہے ۔والڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اقوام متحدہ سے پھراپیل کی کہ غریب ممالک کو کروناوائرس ویکسین فراہم کرنے کے لئے وہ سنجیدگی کا مظاہراہ کرے تا کہ ان ممالک رہنے والے لوگوں کواس وبائی بیماری سے کسی حدتک نجات دلائی جاسکے۔
Comments are closed.