5اگست کے فیصلوں نے جموں و کشمیر اور نئی دلی میں دوریاں بڑھائیں؛ چھینے گئے حقوق کی بحالی کیلئے جدوجہد کرنا ہمارا فرض / نیشنل کانفرنس لیڈران

سرینگر/30مارچ/سی این آئی// نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کے عوام کے حقوق کی بحالی چاہتی ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے برسر جہد ہے، ہماری جماعت اپنے مؤقف پر چٹان کی طرح قائم و دائم ہے اور کسی بھی صورت میں پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ سی این آئی کے مطابق ان باتوں کا اظہار پارٹی جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ علی محمد ساگر نے آج مجاہد منزل بڈگام میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، وسطی زون صدر علی محمد ڈار، سینئر لیڈران آغا سید روح اللہ مہدی اور دیگر لیڈران و عہدیداران بھی موجود تھے۔ علی محمد ساگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب ہم اپنے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہم اُن حقوق کی بحالی کی بات کرتے ہیں جن کی ضمانت ہمیں ملک کے آئین میں دی گئی ہے اور ہمارے اِن مطالبات پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی پوزیشن سے ہماری ریاست اور ملک کے درمیان رشتے مضبوط تھے لیکن 5اگست2019کے فیصلوں سے ان رشتوں میں کڑواہٹ پیدا کی گئی اور دویاں بڑھائی گئیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ نئی دہلی جموں و کشمیر کے عوام کے چھینے گئے حقوق جتنی جلدی بحال کریگا اُتنا ہی ریاست اور ملک کے رشتوں کیلئے اچھا ہوگا۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بہتر ہورہے تعلقات کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے این سی جنرل سکریٹری نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہمیشہ سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط دوستی کی حامی رہی ہے کیونکہ یہی آر پار جموںوکشمیر کے لوگوں کے مفاد میں ہے اور دوستی میں ہی تمام حل طلب مسائل کو سلجھایا جاسکتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو باضابطہ طور پر مذاکرات کی میز پر آکر دوستی کو پروان چڑھانے کیلئے اعتماد سازی اور مفاہمتی اقدامات کرنے چاہئیں۔ پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام اس وقت زبردست مشکلات سے دوچار ہیں۔ اقتصادی اور معیشی بدحالی، بے روزگاری، مہنگائی اور غیر یقینیت مسلسل 2سال سے جاری ہے اور عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں۔ لوگوں اس وقت شخصی راج کے مشکلات سے بھی زیادہ مصائب میں مبتلا ہیں۔ تعمیرو ترقی کا کہیں نام و نشان نہیں۔ سڑکوں کی حالت دیکھ کر سارے نظام کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو کامیاب کرکے یہاں کے عوام نے صاف صاف پیغام دیا کہ انہیں مرکز کے فیصلے ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے ذریعے شکست کھانے کے بعد ان لوگوں نے چیئرمین کے انتخابات میں دھاندلیاں کرکے متعدد مقامات پر اپنے چیئرمین بنائے ۔ بڈگام ، شوپیان اور بارہمولہ میں چیئرمین بنانے کیلئے جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ جمہوریت اور عوامی منڈیٹ کی توہین ہے۔ سینئر پارٹی لیڈر آغا سید روح اللہ مہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ غیر آئینی، غیر جمہوری اور یکطرفہ طور پر جموں وکشمیر کے عوام سے جو حقوق چھینے گئے اُن کی بحالی کیلئے جدوجہد کرنا ہمارا فرض بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے حقوق کی بحالی کیلئے جدوجہد نہیں کرینگے تو آنے والے نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی میں نیشنل کانفرنس کو کلیدی رول نبھانا ہے اور اس کیلئے یہاں کے عوام کے اس آبائی جماعت کو مضبوط سے مضبوط تر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Comments are closed.