سکولوں میں ٹیچروں کیلئے کووڈ ویکسین کا عمل شروع کیا جائے / ڈاک

سکول عملہ کو ٹیکہ دینے سے بچے اور اساتذہ اور دیگر افراد بھی محفوظ رہ سکتے ہیں

سرینگر/07مارچ: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ سکولوں میں اساتذہ اور دیگر عملہ کو کووڈ 19ویکسین ترجیحی بنیادوں پر دیا جائے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں سکول عملہ میں کووڈ 19کے ٹسٹ مثبت آنے کے حوالے سے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ سکولوں میں عملہ کو کووڈ ویکسین دیا جائے ۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے اتوار کے روز جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سکول عملہ کو ویکسین دینے سے ٹیچروں اور طلبہ دونوں کی صحت کیلئے بہتر ہوگااور اس عملہ کی وجہ سے سکول کھلے رہیں گے اور تدریسی عمل بھی متاثر نہیں ہوگا۔انہوںنے کہا کہ ویکسین سے اساتذہ اپنے آپ کو محفوظ تصور کریں گے جبکہ والدین بھی اپنے بچوں کو بغیر کسی خوف اور ججھک سکول بھیجنے پر رضامند ہوں گے ۔ ڈاکٹرنثارالحسن نے کہا کہ ویکسین نہ صرف اساتذہ اور طلبہ کو محفوظ بنائے گا بلکہ اس سے ان کے اہلخانہ بھی محفوظ رہ سکیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر ٹیچروں کو ویکسین نہیں دیا جائے گا تو یہ ان کو شدید خطرے میں ڈال سکتا ہے جبکہ ایک متاثرہ ٹیچر سکول کے دیگر عملہ اور طلبہ کو بھی وائرس میں مبتلاء کرسکتا ہے جس کا مطلب یہ ہوگا کہ غیر ویکسین اساتذہ آسانی کے ساتھ کووڈ وائرس کو پھیلاسکتے ہیںجس کے نتیجے میں ہم وائرس کی ایک اور مہلک لہر میں گر جائیں گے ۔ ڈاک صدر نے کہا کہ حال میں کئی گئی جرمن سروے سے پتہ چلا ہے کہ جو بچے وائرس کے شکار ہوئے ہیں ان میں سے سینکروں بچوں میں معمولی بیماری نظرآرہی تھی تاہم وہ سانس نہ لینے کے نتیجے میں فوت ہوئے ۔ انہوںنے کہا کہ بچے سکولوں میں وائرس کے انفکشن سے متاثر ہوکر اپنے گھر کے بڑوں کو وائرس کا شکار بناسکتے ہیں جوکہ پہلے ہی متعدد بیماریوں کے شکار ہوتے ہیں جو ان کی جان کیلئے خطرہ کا باعث بھی بن سکتا ہے ۔ یہ صرف طلباء کے آنے اور جانے کے بارے میں نہیں ہے ، یہ طلبا بس ڈرائیوروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے بارے میں ہے ، دوسرے والدین کے ساتھ جو اسکولوں کی عمارتوں میں آکر بچوں کو چھوڑ دیتے ہیں۔ بچے معاشرتی فاصلے پر نہیں چلتے ہیں اور ذاتی حفظان صحت کے بارے میں خاص نہیں رکھتے ہیں۔ وادی کے بہت سے اسکولوں میں جسمانی فاصلے برقرار رکھنے کے لئے انفراسٹرکچر کی کمی ہے اور وہ صفائی ستھرائی کے سخت پروٹوکول پر عمل نہیں کرسکتے ہیں۔ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اسے کنٹرول کرنے میں ویکسین ہی مدد گار ثابت ہوسکتا ہے ۔

Comments are closed.