بھارت ترقی کے نئے دور کا آغاز کر چکا ،تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں / ایس جے شنکر
بہترتعلقات کیلئے لازمی ہے کہ پرامن اورخوشگوارماحول تیارکیاجائے
سرینگر/06مارچ: بنگلہ دیش دورہ کے دوران پاکستان کو ایک بار پھر بر اہ راست نشانہ بناتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ جب تک سرحدپار بھارت مخالف انتہاپسندسرگرمیاںختم نہیں ہونگی تب تک بہترتعلقات اورجامع مذاکراتی عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔انہوں کہا کہ بھارت مخالف سرگرمیوں کو بند کرنے کے لئے پاکستان کو اقدامات کرنے چاہے تاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں بہتری لائی جائے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق دورہ بنگلہ دیش کے دوران میڈیا نمائندوں کے سوالوںکے جواب میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارت اب ترقی کے نئے دور کا آغاز کر چکا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بھارت پاکستان سمیت اپنے تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس کے لئے ہمسایہ ملکوں کو بھارت مخالف سرگرمیوں پر روک لگا دینی چاہے ۔شنکر کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان کے ساتھ پرامن اوربہتر تعلقات رہیں تاہم بہترتعلقات کیلئے لازمی ہے کہ پرامن اورخوشگوارماحول تیارکیاجائے،پاکستان کوبھی اپنی ذمے داری نبھانی چاہیے اورہرطرح کی انتہا پسندی کی سرگرمیوںکومکمل طور پرختم کرنا چاہیے۔ جموں کشمیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیرکیساتھ ملک کے امن وترقی کو سبوتاڑکرنے کیلئے کئی عناصرسرگرم ہیں لیکن ایسے عناصرکوسختی کیساتھ کچلنے کی ضرورت ہے اور کہا کہ ملک کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں امن و امان کو بگاڑنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور جو بھی امن مخالف سرگرمیوں میں مبتلا پایا جائے گا اس کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔پاکستان کو ایک بار پھر بر اہ راست نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ جب تک سرحدپار بھارت مخالف انتہاپسندسرگرمیاںختم نہیں ہونگی تب تک بہترتعلقات اورجامع مذاکراتی عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔انہوں کہا کہ بھارت مخالف سرگرمیوں کو بند کرنے کے لئے پاکستان کو اقدامات کرنے چاہے تاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں بہتری لائی جائے ۔پاک بھارت مذکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک نہ ملک مخالف سرگرمیوں پر روک لگا دی جائے تب تک مذاکرات کو آگے نہیں بڑھا جا سکتا ہے ۔
Comments are closed.