غلام نبی آزاد کو وزیر اعظم مودی کی تعریف کرنا مہنگا پڑا ؛ جموں میں کانگریس کارکنوں کا آزاد کے خلاف شدید غم و غصہ اور نعرے بازی

سرینگر/02مارچ: جموں میں کانگریس کے کارکنوںنے غلام نبی آزادی کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ جموں میں جو انہوںنے میٹنگ بلائی تھی وہ بی جے پی کے اشارے پر منعقد کی گئی جہاں پر انہوں نے وزیر اعظم کی تعریف کی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں کانگریس پارٹی کی جانب سے جموں میں 23لیڈران کی میٹنگ منعقد کی گئی تھی جس میں کانگریس کے سینئر لیڈران بشمول غلام نبی آزاد نے شرکت کی ۔ اس موقعے پر غلام نبی آزاد کے وزیر اعظم نریندر مودی سے متعلق اپنی تقریر میں کہا کہ نریندر مودی اپنی اصلیت نہیں چھپاتے ہیں جو صاف کہتے ہیں کہ میں برتن صاف کرتا تھا اور چائے بھیجتا تھا وہ بیباک لیڈر ہیں۔ انہوںنے کہا تھا کہ کسی کو بھی اپنی پنڈ نہیں چھوڑنی چاہئے اس سے ہمیشہ منسلک رہنا چاہئے ۔ غلام نبی آزاد کی اس تقررکے خلاف منگل وار کو کانگریس کارکنوں کی بڑی جماعت نے جموں میں آزاد کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے انہیں غدار قراردیتے ہوئے کہا ہے کانگریس ہائی کمان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آزاد کو کانگریس سے نکال دیں ۔ اس دوران مظاہرین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے ریاست جموں کشمیر کے ٹکڑے کئے اور خصوصی درجہ منسوخ کرکے یہاں کے عوام کو مشکلات میں ڈالدیا ہے اور اسی شخص کی تعریف کرنا لوگوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ احتجاجی کارکنوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران غلام نبی آزاد ایک بار بھی جموں نہیں آئے جس کی وجہ سے جموں کشمیر کے کانگریسی کارکنوں میں پہلے ہی آزاد کے خلاف ناراضگی ہے ۔

Comments are closed.