کل سے بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برفباری ہونے کا امکان / محکمہ موسمیات

چلہ کلان کے 30دن مکمل ہونے کے باوجو د لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کوئی راحت نصیب نہیں

سرینگر میں شبانہ درجہ حرارات منفی 7 ڈگری جبکہ مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں منفی 7.8 ڈگری ریکارڈ

سرینگر /21جنوری: چلہ کلان کے 30دن مکمل ہونے کے باوجو د وادی کے لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کوئی راحت نصیب نہیں ہو رہی ہے۔وادی میں سردی کی شدت بدستور قائم ہے ۔ سرینگر میں شبانہ درجہ حرارات منفی 7 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں درجہ حرارت منفی 7.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ ادھر محکمہ موسمیات نے موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے آئندہ 24گھنٹوں کے دوران بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برفباری ہونے کا امکان ہے۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میںدن بھر کھلی دھوپ نکلنے کے باعث شبانہ سردیوں میں کافی اضافہ دیکھنے کو ملا رہا ہے ۔جمعرات کو بھی سرینگر میں شبانہ سردیوں کا قہر جاری رہا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں شبانہ درجہ حرارات منفی 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں درجہ حرارت منفی 7.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔ ادھر شدید سردی کے باعث گھروں کے اندر ٹیوب ویل اور نل جم جانے کی وجہ سے بھی لوگوں کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے پہلے ہی اس بات کی پیش گوئی کی ہے کہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم خشک رہنے کے بعد 22 جنوری کی شام سے موسم میں تبدیلی آنے کا امکان ہے جس کا سلسلہ 25 جنوری شام تک جاری رہے گا۔جمعرات کو رات کے صاف آسمان کی وجہ سے وادی اور لداخ میں کم سے کم درجہ حرارت جمعرات کو مزید گر گیا۔ جمعہ کے روز سے کشمیر کی پہاڑیوں اور میدانی علاقوں اور جموں کے بلند مقامات اور جموں کے میدانی علاقوں میں ہلکی ہلکی برفباری کا امکان ہے۔40 روزہ طویل سردی کا بادشاہ ‘چلی کلان’ 31 جنوری کو ختم ہوگا۔شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے باعث مسلسل چھٹے وز بھی جھیل ڈل کی اوپری سطح پوری طرح سے منجمد رہی۔صبح کے وقت چلنے والی یخ بستہ ہواؤں اور شدت کی سردی کی لہر برقرار رہنے کے باعث صبح کے وقت زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔درجہ حرارت منفی ریکارڈ ہونے نتیجے میں نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس وجہ سے اب گھروں کے اندر بھی پانی دستیاب نہیں ہو رہا ہے اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ۔

Comments are closed.