برطانیہ میں 80 سالہ بزرگ ’آکسفورڈ-ایسٹرا زینکا‘ ٹیکہ لگانے والے پہلے شخص بنے
لندن: برطانیہ کے 80 سالہ ریٹائرڈ مینٹی نینس مینیجربرائن پنکر کووڈ-19 کے لیے آکسفورڈ-ایسٹرازینیکا ٹیکہ لینے والے دنیا کے پہلے شخص بنے۔ آکسفورڈ کے چرچل اسپتال میں نرس سیم فوسٹر سے پیر کو ڈائلسس کے مریض پنکر نے 13:00 بجے ٹیکے کی خوراک حاصل کی۔
بی بی سی نے وزیرصحت میٹ ہینکاک کے حوالے سے بتایا کہ یہ وائرس کے خلاف برطانیہ کی لڑائی میں ایک’فیصلہ کن لمحہ‘ تھا، کیونکہ ٹیکے انفیکشن کو روکنے میں مدد کریں گے اور پابندیوں کو ہٹانے کی اجازت دیں گے۔
برطانیہ پہلا ملک ہے جس نے آکسفورڈ-اسٹرا زینکا کووڈ-19 ویکسین کو منظوری دی۔ اس ٹیکے کو 8-2 ڈگری سیلسیس کے عام ریفرجریٹر درجہ حرارت پر ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔ اسے دوردراز علاقوں میں ذخیرہ کرنا اور ٹرانسپورٹ کرنا بھی آسان ہے۔
پنکر نے اپنی خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا’’ صحت کارکن شاندارتھے اور میں اب اس سال کے آخر میں اپنی اہلیہ شرلی کے ساتھ اپنی شادی کی 48 ویں سالگرہ منانے کے لیے حقیقت میں پرجوش ہوں۔
پیر کو اس ویکسین کے 25 لاکھ سے زیادہ ڈوز استعمال کے لیے تیار حالت میں تھے۔ برطانیہ نے دسمبر کے آخر میں فائزر-بائیواینٹیک ٹیکے کو منظوری فراہم کی تھی۔ اس ٹیکے کو کافی کم درجہ حرارت پر ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ اتوار کو ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا(ڈی سی جی آئی) نے ہندوستان میں بھارت بائیوٹیک کے کوویکسین کے ساتھ آکسفورڈ-اسٹرازینیکا ویکسین کے لیے باضابطہ منظوری کا بھی اعلان کیاتھا۔
Comments are closed.