بڑے جانوروں کی قیمتیں بے لگام ، متعلقہ محکمہ تماشائی ؛ قیمتوں کو اعتدال پررکھنے کی کارروائیوں سے قصاب مستثنیٰ

سرینگر/22دسمبر/سی این آئی// وادی میں بڑے گوشت کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کردیا گیا ہے اگرچہ بیڑ کے گوشت کی قیمت سرکاری سطح پر 480مقرر کی گئی ہے تاہم بڑے گوشت کی قیمت کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ، قصاب بڑے گوشت کو فی کلو 300بشمول ہڈی اور 400فی کلو بغیر ہڈی کے فروخت کررہے ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں بڑے جانوروں کے گوشت کی قیمتوں پر سرکار کی طرف سے کوئی حد مقرر نہ کرنے کے نتیجے میں بڑے جانوروں کے گوشت کی قیمتیں بیڑ کے گوشت کے برابر کردی گئیں ہیں۔ سرکاری سطح پر اگرچہ 480روپے مٹن کی ریٹ مقرر کی گئی ہے لیکن بڑے جانوروں کا گوشت فی کلو 400روپے فروخت کیا جارہا ہے جس پر متعلقہ محکمہ خاموش بیٹھا ہے ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے تمام علاقوں میں بڑے گوشت کا زیادہ استعمال ہورہا ہے ۔ شہر سرینگر میں گرچہ قریب 10فیصدی ہی بڑے جانوروں کا گوشت استعمال کیا جارہا ہے تاہم دیہی علاقوں میں بڑے جانوروں کا گوشت 90فیصدی استعمال میں لایا جاتا ہے ۔ بڑ ے جانوروں کے گوشت کی قیمت بیڑ بکریوں کے گوشت کی قیمت سے نصف ہوا کرتی تھیں یعنی اگر مٹن فی کلو 480روپے ہے تو ’’بیف‘‘240روپے فی کلو ہونی چاہئے ۔ تاہم قصاب بڑے جانوروں کے گوشت کو فی کلو 300روپے فروخت کررہے ہیں تاہم تین سو روپے میں ہڈیوں کے سمیت گوشت دیا جاتا ہے جبکہ بغیر ہڈی کے گوشت فی کلو 400روپے فروخت کیا جاتا ہے ۔ اس صورتحال پر عوامی حلقوںنے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑے جانوروں کے گوشت کی قیمتوں پر اعتدال پر رکھنے کیلئے متعلقہ محکمہ ناکام ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں قصاب من مانیوں پر اُتر آئے ہیں ۔ عوامی حلقوںنے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں ہر کوئی سادہ لوح عوام کو لوٹنے میں لگا ہے خاص کر کھانے پینے کی اشیاء کو فروخت کرنے والے لوگ لوگوں کی مجبوریوں کا فائدہ اُٹھاکر پچاس گنا زیادہ منافع کمارہے ہیں اس پر ستم ظریفی یہ کہ قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کے والے ادارے خاموش تماشائی بے بیٹھے ہیں۔

Comments are closed.