لداخ کے بعد اب اروناچل پر چین کی نظر؛ بھارتی فوج متحرک ، مزید فوجی کمک سرحد پر بھیجی گئی

سرینگر/16ستمبر: لداخ کے بعد اب چینی فوج نے اروناچل پر اپنی نظر گھڑادی ہے اور چین اب اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچول کنٹرول (LAC) پر اپنے فوجیوں کے لئے ٹھکانے بنا رہا ہے۔ ہندستانی فوج نے چینی سرحد میں پیپلس لبریشن آرمی کی موومنٹ کا نوٹس لیا ہے اس دوران بھارتی فوج نے اروناچل میں مزید فوجی کملک بھیج دی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق لداخ کے ریزانگ لا میں دراندازی کی کوشش میں ہندستانی جوانوں کے ذریعہ کھدیڑے جانے کے بعد اب چین اروناچل پردیش کی سرحد پر اپنی نظریں جما رہا ہے۔ چین اب اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچول کنٹرول (LAC) پر اپنے فوجیوں کے لئے ٹھکانے بنا رہا ہے۔ ہندستانی فوج نے چینی سرحد میں پیپلس لبریشن آرمی کی موومنٹ کا نوٹس لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اروناچل پردیش کے اسفلہ، ٹوٹنگ، چانگ جا اور فشٹل۔2 کے برعکس چینی علاقے میں چینی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔ یہ علاقے ہندستانی سرحد سے محض 20 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔حکومت کے اعلی ذرائع نے سی این این۔ نیوز 18 کو یہ جانکاری دی ہے۔ اندیشہ ہے کہ چینی فوج ہندستانی علاقے میں دراندازی کی فراق میں ہے۔ چین کسی پر امن اور بغیر آبادی والی جگہ کو اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ چینی افواج کی طرف سے دراندازی کے اندیشے کے مدنظر ہندستانی فوج الرٹ پر ہے اور یہاں فوجیوں کی تعیناتی بھی بڑھا دی گئی ہے۔پچھلے کچھ دنوں سے لائن آف ایکچول کنٹرول سے کچھ کلومیٹر گہرائی والے علاقوں میں چینی فوج اپنی بنائی سڑکوں پر سرگرمیاں بڑھا رہی ہے۔ چینی فوج گشت کے دوران ہندستانی علاقوں کے نزدیک بھی آ رہی ہے۔ نیوز ایجنسی رائٹرز نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اروناچل پردیش میں ایل اے سی پر چینی افواج کی سرگرمی کے پیش نظر ہندستانی فوج نے یہاں مزید جوانوں کی تعیناتی کر دی ہے۔ فوج ایسی کسی بھی کوشش کا جواب دینے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے اور اسے لے کر اس نے اپنی صلاحیت بڑھائی ہے۔بتا دیں کہ 2017 کے بعد ڈوکلام میں پچھلے 6 ماہ سے ایک بار پھر سے ہندستان اور چین کی افواج کے درمیان کشیدگی کی صورت حال بنی ہے۔ چین کی فوج یہاں بھوٹان کی سرحد میں جھامری رج تک سڑک تعمیر کر رہی ہے۔ چین کی اس گستاخی نے سلی گوڑی کوریڈور کے لئے خطرہ پیدا کر دیا ہے۔

Comments are closed.