یوپی کے امبیڈ کر جیل سے بانڈی پورہ کا نوجوان رہا؛سرینگر میں دو ہفتے کورنٹائن میں رہنے کے بعد گھر کیلئے رُخصت
سرینگر/22اپریل: یوپی کے جیل سے رہائی پانا والا بانڈی پورہ کا نوجوان قرنطینہ میں 2ہفتے گزارنے کے بعد اپنے گھر پہنچ گیا ہے جبکہ کورنٹائن میں کئی بار مذکورہ نوجوان کا ٹسٹ منفی آنے کے بعد اس کو دیگر افراد کے ہمراہ رُخصت کیا گیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کا نوجوان پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت اُتر پردیش جیل میں نظر بند تھا کو قریب پندرہ روز پہلے جیل سے رہا کیا گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ لطیف احمد ملہ ولد غلام محی الدین ساکنہ اشٹنگو بانڈی پورہ کو 5اگست 2019کے بعد جموں کشمیر سے خصوصی دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جو پی ایس اے زیر دفعہ DMB/44/PSA/19 کے تحت اُتر پردیش کی امبید کر جیل منتقل کیا گیا تھا اور قریب دو ہفتے قبل اس کو مذکورہ جیل سے رہا گیا اور سرینگر پہنچنے پر اس کو یہاں ایک سکول میں کورنٹائن میں رکھا گیا تھا جہاں پر اس کے ٹسٹ منفی آنے کے بعد مذکور ہ نوجوان کو رُخصت کیا گیا ۔ دریں اثناء بانڈی پورہ کے ہی ایک نوجوان عادل بشیر میر کو بھی یوپی کے امبیڈ کر جیل سے سرینگر سنٹرل جیل منتقل کیاگیا ہے ۔ یاد رہے کہ کورنٹائن کے پھیلائو کے نتیجے میں عدالت عظمیٰ نے سرکار کو ہدایت کی تھی کہ وہ جیلوں میں موجود قیدیوں کی مرحلہ وار طریقے سے رہائی عمل میں لائیں اور اس کیلئے ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کی سرکاری انتظامیہ کو اختیار دیا گیا کہ وہ اسیران کے کیسوں کی نوعیت کے مطابق ان کی رہائی عمل لائیں۔ (ایجنسی)
Comments are closed.