بیرون مماملک میں درماندہ ہمارے بچوں کو واپس کشمیر پہنچایا جائے
کشمیر میں والدین کا زور دار احتجاج ، حکومت ہند سے مداخلت کی اپیل
سرینگر/06اپریل/: بیرون ممالک میں درماندہ بچوں کو واپس لانے کا زور دار مطالبہ کرتے ہوئے والدین نے مرکزی سرکار سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق بڈگام اور ماگام علاقوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں والدین نے سوموار کو احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بیرون ریاستوں میں درماندہ ان کے بچوں کو واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھا ئیں جائے ۔ احتجاجی والدین کا کہنا تھا کہ زائد از تین ہفتے قبل کورونا وائرس سے متاثرہ ملک ایران سے واپس لائے جانے والے طلبا و زائرین، جنہیں راجستھان کے ضلع جیسلمیر میں واقع ایک فوجی چھاونی میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا، کے قریبی رشتہ داروں بالخصوص طلبا کے والدین نے انہیں کسی مزید تاخیر کے بغیر وادی کشمیر میں اپنے گھروں کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ ایران میں پھنسے سینکڑوں کشمیری و لداخی طلبا اور زائرین کو گذشتہ ماہ وہاں سے واپس لاکر ملک کے مختلف حصوں میں قائم قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا۔تاہم جیسلمیر میں رکھے گئے طلبا و زائرین کے قریبی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے باوجود انہیں اپنے گھروں کو منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے بچون کو جلد از جلد گھر واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جموں کشمیر انتظامیہ اور مرکزی سرکار سے اپیل کرتے ہوئے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت عمل میں لائیں اور ان کے بچوں کو گھر واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے تاکہ ان کے مشکلات کا ازالہ ہو سکے ۔
Comments are closed.