ملک بھر میں 22 مارچ کو صبح 7 بجے تا رات 9 بجے ’جنتا کرفیو‘
نئی دہلی 19 مارچ : وزیراعظم نریندر مودی نے مہلک وباء کورونا وائرس سے بچنے کے لئے عوام کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ حد درجہ احتیاطی اقدامات کریں۔ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں۔ خصوصی ٹاسک فورس کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی۔ اُنھوں نے اتوار 22 مارچ کو صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک ’جنتا کرفیو‘ کا اعلان کیا اور کہاکہ اِس روز ملک بھر کے عوام اپنے گھروں سے باہر نکل کر صرف 5 منٹ کے لئے اُن افراد کے ساتھ اظہار یگانگت کریں جو کورونا وائرس سے متاثر ہیں اور کورونا وائرس سے متاثرین کی خدمت کے لئے دن رات کام کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی وباء نے ساری دنیا کی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔ یہ ایسی گھڑی ہے جو کوئی ملک کسی دوسرے ملک کا ساتھ نہیں دے سکتا۔ وزیراعظم نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ایک معاشی ٹاسک فورس کو تشکیل دیا ہے جو اِس وباء سے لڑنے کے دوران معیشت سے متعلق فیصلے کرے گی۔ اُنھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں کام کرنے والے خادموں کو بھی چھٹی دیں اور ان کی تنخواہیں منہا نہ کی جائیں۔ اگر یہ لوگ آپ کے گھر کام کرنے سے قاصر ہوں تو اُن کی تنخواہیں ادا کردیں۔ وزیراعظم مودی نے کہاکہ ہندوستانی عوام کو چاہئے کہ وہ اتوار کے دن شام 5 بجے ایسی مشکل اور آزمائش کی گھڑی میں ضروری خدمات انجام دینے والے افراد کو سلیوٹ کریں۔ اُنھوں نے سینئر سٹیزنس کو مشورہ دیا کہ وہ گھروں سے غیر ضروری باہر نہ نکلیں۔ کورونا وائرس کی وباء سے بچنے کے لئے 60 تا 65 سال کے شہریوں کو اپنے گھروں میں ہی رہنا چاہئے۔ عوام سے اُنھوں نے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کے خوف میں ضروری اشیاء کا ذخیرہ نہ کریں۔ دیگر ضرورت مندوں کا بھی خیال رکھیں۔ کورونا وائرس کی وباء نے ملکوں کو اپنی سرحدیں بند کرنے کے لئے مجبور کردیا ہے۔ اِس وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سخت اقدامات ضروری تھے۔ وزیراعظم کے خطاب سے چند گھنٹے قبل مرکزی حکومت نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی ہے۔ 10 سال سے کم عمر اور 65 سال سے زائد عمر کے لوگ غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلیں۔ ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 173 ہوگئی ہے۔ 18 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ اِس وائرس سے عالمی سطح پر دو لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور 8 ہزار سے زائد افراد فوت ہوئے ہیں۔ ہر ملک میں مرنے والوں کی اکثریت بیرونی شہریوں کی ہے۔ ہندوستان میں اتوار سے ہی کسی بھی بین الاقوامی فلائیٹ کو ایک ہفتے کیلئے اُترنے کی اجازت نہیں رہے گی۔ اِس وباء کے خلاف سماجی جنگ ضروری ہے۔ ہر شخص کو ایک دوسرے سے ملاقات کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ ملاقات ضروری ہو تو فاصلہ برقرار رکھیں۔ ایک ایسے وقت میں جب COVID-19 سے ہندوستان میں 4 اموات ہوئی ہیں اور 173 متاثر ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے عوام سے درخواست کی کہ وہ معمول کے چیک اپ کے لئے دواخانہ جانے سے گریز کریں۔ 130 کروڑ ہندوستانی کورونا کی وباء سے پریشان ہیں۔ آج ساری دنیا بہت بڑے بحران سے گزر رہی ہے۔ ایسے نازک وقت پر احتیاط ہی بہتر علاج ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم بحران کے دور سے گزر رہے ہیں۔ ہم کو چوکس رہنا چاہئے۔ جب کبھی میں آپ کے تعلق سے کچھ کہتا ہوں آپ اِسے یوں ہی نہ لیں۔ بلکہ اِس پر غور کرکے آنے والے وقتوں کی تیاری کریں۔ عالمی سطح پر کورونا کا کوئی علاج نہیں پایا گیا اور نہ ہی کوئی ویکسین دستیاب ہے۔ جن ملکوں میں کورونا نے دہشت مچائی ہے، ابتدائی دنوں کے بعد اِس وائرس نے انسانی جانوں کو لقمہ اجل بنادیا۔ ہندوستان ساری دنیا میں ہونے والے واقعات کا گہرائی سے جائزہ لے رہا ہے اور بیرون ملکوں میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو محفوظ طریقہ سے نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
Comments are closed.