پاکستان سے واپس لوٹے کشمیر ی طلبہ واگہ سرحد پر درماندہ، والدین بھی پریشان

وزارت داخلہ سے بچوں کو صیح سلامت واپس لوٹانے کیلئے اقدامات کی اپیل

سرینگر: کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر پاکستان سے واپس آئے درجنوں طلبہ وگہ سرحد پر درماندہ وہ گئے جنہوں نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں گھر واپس پہنچنے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ، انہوں نے الزام عائد کہ انہیں نہ واپس پاکستان جانے کی اجازت دی جا رہی ہے اور نہ ہی انہیں سرحد پار کرکے بھارت میں داخل ہونے کی اجازت دیتے ہیں ۔ سی این آئی مانیٹر نگ کے مطا بق دنیا بھر کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر وہاں زیر تعلیم کشمیر طلبہ نے گھر واپسی اختیار کی تھی تاہم وہ واگہ سرحد پر ہی گزشتہ کئی دنوں سے درماندہ ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوںمیں زیر تعلیم کشمیر ی طلبہ نے کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر انہوں نے گھر واپسی کی راہ لی تھی تاہم جونہی وہ واگہ سرحد پر پہنچ گئے تو انہیں آگے جانے کی اجازت دی نہیں دی گئی جس کے باعث وہ واگہ سرحد پر ہی درماندہ ہو کررہ گئے ہیں۔ واگہ سرحد پر درماندہ کشمیری طلبہ نے پاکستان اور بھارت کی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں گھر واپس لیجانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ نہ ہی انہیں پاکستان واپس جانے کی اجازت دی جاتی ہے اور نہ ہی سرحد پار کرکے بھارت میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ اسی ودران واگہ سرحد پردرماندہ کشمیری طلبہ کے والدین بھی پریشانیوں میں مبتلا ہو چکے ہیں کہ ان کے بچوں کو سرحد پاکرکے گھر واپس آنے کی اجازت دی جائے ۔تاکہ وہ گھر پہنچ سکیں

Comments are closed.