امریکہ اور طالبان امن سمجھوتہ جنوبی ایشاء کے امن کے لئے نیک شگون : نیشنل کانفرنس

سرینگر/1مارچ: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے امریکہ اور طالبان کے درمیان امن سمجوتہ طے پانے پر خیر مقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کو مبارک باد پیش کیا ہے اور امید ظاہر کی کہ دنیا میں اس وقت جو پُر آشوب اور انسانیت سوز حقوق بشری کی پامالیاں جاری ہے وہاں پر بھی خصوصاً شام ، عراق ، فلسطین ، لبنان ،لیبیا اور دیگر ممالک میں ایسے ہی امن معاہدے ہونے کی امید ہے ، پارٹی نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ امریکہ اور طالبان کے امن معاہدے سے جنوبی ایشاء خاصکر برصغیر میں بھی امن و امان کا فضا قائم ہونے کی پُر امید ہے ۔ نیشنل کانفرنس اور اس کی عظیم قیادت مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے ہمیشہ امن کی پاسداری کی اور ہمیشہ تشدد کے خلاف رہے اور اس عظیم مرحوم کی قیادت کی بدولت ہی ریاست میں امن کا فضا بھائی چارہ کی عظیم مشعل فیروزہ رہی ۔ خود مرحوم نے سختیاں اور 1/4صدی جیل خانوں میں گزاری لیکن عوام کو راحت پہچانے کی ہمیشہ کوشش کی ۔ نیشنل کانفرنس نے روز اول سے ہی جنگ و جدل لڑائی کو کسی بھی مسئلے کا حل قرار نہیں دیا بلکہ جنگ و جدل ہمیشہ اقوام اور ممالک کی تباہی کے باعث رہے ۔ جس کی واضح ثبوت 20سال میں افغانستان میں لاکھوں قیمیتی جانوں کی ضیاء ، لاکھوں افغان مہاجر بن کر دیگر ممالکوں میں پریشانیاں کی زندگیاں گزار رہے ہیںاور وقت نے ثابت کر دیا کہ طاقت کے بل بوتے پر کسی قوم کو نہ دبایا جاسکتا ہے نہ ان کی آواز دبا سکتی ہے ۔ نیشنل کانفرنس گزشتہ 8دہائیوں سے برصغیر خصوصاً ریاست پائے دار امن اور خطہ کشمیر میں امن کا فضا قائم دائم رکھنے کی جدوجہد کرتے آئے ہیں اور امید ہے کہ امریکہ اور افغانستان کے طے شدہ معاہدے کے پیش نظر ایسے اقدامات دوسرے ان ممالک میں بھی اُٹھائے جائے گے ۔ جہاں اس وقت انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں اور قیمتی جانوں کی تلافی کے ساتھ ساتھ املاک کی تباہیاں ہو رہی ہے ۔ نیشنل کانفرنس امید رکھتی ہے کہ مستقبل میں برصغیر میں بھی پائے دار امن قائم ہوگا اور کشمیری عوام بھی کو پُر امن زندگی گزارنے کے تمام وسائل بروئے کار لائے جائے گے اور نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ امن بات چیت ہی کو ہر مسئلہ کا پائیہ دار حل مقدم ٹھہرایا ہے اور زور و جبر ، ناانصافی ، جبر و استداد کی ہمشیہ مخالفت کی ہے ۔

Comments are closed.