وادی میںفلو کیسوں میں اضافہ کے پیش نظر ڈاک نے

قبل از وقت اینٹی وائرل استعمال کرنے کا مشورہ دیا

سرینگر/26فروری : وادی کشمیر میں سوائن فلو کیسوں میں تشویشناک حد تک اضافہ اور فلو کے نتیجے میںہوئی اموات کے پیش نظر ڈاکٹر س ایسوسی ایشن کشمیر نے فلو سے بچائوں کیلئے مریضوں کو فلو مخالف ویکسین دینے پر زور دیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کشمیر میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وادی کشمیر میں فلو کیسوں میں غیر معمولی اضافہ تشویشناک ہے اور گذشتہ دنوں ایک شخص فلو کی وجہ سے فوت ہوچکا ہے ۔ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ جن مریضوں میں سوائن فلو کی نشانیاںملیں گی دو دنوں کے اندر اندر اگر انہیں اینٹی فلو ادویات دی گئی تو مرنے کے امکانات کم ہوجائیں گے ۔ ماہر فلو ڈاکٹرنثارالحسن نے کہا کہ فلو مریضوں کیلئے ڈاکٹروں کو چاہئے کہ وہ فلو مخالف ادویات ابتدائی مرحلے میں ہی تفویض کریں ۔ انہوںنے کہا کہ بیماری لگنے کے 48گھنٹوں کے اندر اندر اگر وائرل مخالف علاج اور ادیات شروع کی جائے تو بیماری پر جلد قابو پایا جاسکتا ہے ۔تاہم علاج میں دیری سے بھی فائدہ مل سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وائرل مخالف علاج کسی بھی مریض کیلئے کیا جاسکتا ہے جو داخل ہسپتال ہے یا جس میں فلو جیسی نشانیاں پائی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ فلو سے خاص طور عمر رسیدہ اشخاص، چھوٹے بچے اور حاملہ خواتین بہت جلد متاثر ہوجاتی ہیں جن کو قبل از وقت فلو مخالف ادویات لینی چاہئے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہoseltamivirاینٹی وائلرل موثر دوائی ہے جس تمام فلو کیلئے مفید ہے جیسے سوائن فلو یا اس برس نمودار ہونے والا انفلونزا بی کیلئے بھی کارگر ثابت ہوجاتا ہے اور مذکورہ دوائی کو حاملہ خاتون اور بچوںکو بھی دیا جاسکتا ہے جو ان کیلئے کوئی خطرہ پید ا نہیں کرے گا۔

Comments are closed.