سرینگر (پی آر): گاؤ کدل ،ہندوارہ اور کپوارہ قتل عام بھارتی جابرانہ تسلط اور ظلم کے آئینہ دار ہیں۔ ناجائز فوجی تسلط کو دوام بخشنے کیلئے رچے گئے یہ قتل عام جمہوریت کی آڑ میں سفاکیت کا واضح پتہ دیتے ہیں۔ کشمیری قوم و ملت اپنے شہداء کہ جنہوں نے آزادی کیلئے اپنی جانیں نچھاور کیں کی قربانیوں کیلئے ان کی مقروض ہے اور مزاحمتی قیادت اپنے اس عہد کا اعادہ کرتی ہے کہ مقدس مشن کی تکمیل تک جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔شہدائے گاؤکدل، شہداء ہندوارہ اور شہداء کپوارہ کی برسیوں کے موقع پر ۲۱؍ ۲۵ اور ۲۷ ؍جنوری کو گاؤ کدل،بسنت باغ،چوٹہ بازار اور ملحقہ علاقہ جات نیزہندوارہ اور کپوارہ قصبوں میں مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی جائے گی جبکہان مقامات پر دعائیہ مجالس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ سی این ایس کے مطابق ان باتوں کا اظہار مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے آج میڈیا کیلئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔بھارتی افواج اور فورسز کے ہاتھوں ۱۹۹۰ ء میں گاؤکدل، ہندوارہ اور کپوارہ میں رچائے گئے سفاک قتل عام کے واقعات کو بھارتی ناجائز تسلط او ر ظلم و جبر کا آئینہ دار قرار دیتے ہوئے مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ فوجی تسلط کو دوام بخشنے کیلئے بھارت نے ۲۱؍ جنوری ۱۹۹۰ ء کو ہیکشمیریوں کا بے دریغ قتل عام شروع کیا تھا اور اسی روز چوٹہ بازار اور ملحقہ علاقہ جات میں فوجی کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے نہ صرف ہزاروں انسانوں کو ٹارچر ،تعذیب اور تذلیل کا کام شروع کیا اور پھر اس ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر گاؤ کدل کے مقام پر گولیوں کی بوچھاڑ کرکے قتل عام شروع کیا اور ۵۰ سے زائد انسانوں کو پلک جھپکتے میں تہہ تیغ کیا گیا ۔ قتل عام کے اس سلسلے کو ۲۵ اور ۲۷ جنوری کے روز‘ہندوارہ اور کپوارہ میں بھی جاری رکھا گیا جہاں بھارتی قابضین نے سفاک طریقے پر سیکڑوں افراد کو گولیوں سے بھون کر مرتبۂ شہادت پر پہنچادیا۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ تحریک آزادئ ہند کے دوران‘متحدہ بھارت کی تاریخ میں انگریزوں نے ایک جلیانوالہ باغ قتل عام کو انجام دیا لیکن جموں کشمیر جیسی چھوٹی قوم کے خلاف بھارت نے بیسیوں ایسے ہی جلیانوالہ باغ جیسے ظالمانہ واقعات دہراکر ظلم و جبر کی نئی داستانیں رقم کی ہیں اور یہ قتل و غارت آج بھی شرم ناک طریقے پر جاری و ساری ہے۔ مشترکہ قائدین نے کہا کہ قتل عام اور ظلم و جبر کے یہ سلسلے صرف اسلئے انجام دئے جارہے ہیں کیونکہ بھارت یہاں کے لوگوں کو خوف زدہ کرکے انہیں تحریک مزاحمت سے باز رکھنا چاہتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت آج تک ایسا کرنے میں ناکام و نامراد ہوا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہونا طے شدہ ہے۔ قائدین نے کہا کہ ۱۹۹۰ ء میں کشمیریوں نے بھارت کے ناجائز تسلط اور ظلم و جبر کے خلاف ایک عوامی انقلاب کا آغاز کیا تو بھارتی سیاسی قیادت کے احکامات پر اسکی افواج اور فورسز نے چوٹہ بازار، کنہ کدل وغیرہ جیسے علاقوں سے اپنی قاتلانہ مہم کو شروع کیا اور ہزاروں لوگوں کو سفاک طریقے پر تہہ تیغ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا۔ اسی کریک ڈاؤن کے خلاف لوگ چوٹہ بازار، کنہ کدل سے لیکر کرسو راجباغ اور راولپورہ تک کے علاقوں سے احتجاج کرتے ہوئے گاؤ کدل پہنچے جہاں بھارتی فوجیوں اور پولیس نے اپنی بندوقوں کے دہانے کھول کر بیسیوں افراد کو گولیوں کا شکار بنادیا اور یوں ناجائز فوجی تسلط کو دوام بخشنے کیلئے نہتے لوگوں کا قتل عام شروع کردیا گیا۔قائدین نے کہا کہ ۲۱؍جنوری ۱۹۹۰ء کا دن جموں کشمیر کی ۵؍ ہزار سالہ تاریخ کا وہ اہم ترین دن ہے جس دن کشمیریوں نے اپنی آزادی کیلئے ایک عظیم عوامی انقلاب کی شروعات کی اور پہلے ہی دن سے سینہ سپر ہوکر ظلم و جبر کا سامنا کیا اور اسی سلسلے کو ہندوارہ اور کپوارہ کے لوگوں نے بھی جاری رکھا اور یہی تحریک آج تک شدومد کے ساتھ جاری و ساری ہے۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ کشمیری قوم و ملت اپنے عظیم شہداء کہ جنہوں نے اپنا لہو بہا کر مقدس مشن کی آبیاری کی پر انکی مرہون منت ہے۔ ہم ان شہداء کے مقروض و مامون ہیں اور مشترکہ قیادت ان شہداء کے تئیں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کرتی ہے کہ تحریک آزادی کو اس کی مطلوبہ منزل تک لیجانے کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور اس راہ میں آنے والے شدائد و مصائب کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ (ان شاء اللہ)۔انہوں نے کہا کہ شہدائے گاؤکدل، شہدائے ہندوارہ اور شہدائے کپوارہ کی یاد جو ۲۱؍ ۲۵؍ اور ۲۷ جنوری کو منائی جارہی ہے ‘ دراصل ہمارے لئے تجدید عہد کے ایام ہیں اور آج جب ہم ان شہداء کی یاد منارہے ہیں ہم اپنے اس عہد کا اعادہ کرتے ہیں کہ شہداء کے مشن کی تکمیل کیلئے جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ ۲۱؍ جنوری ۲۰۱۹ ء بروز سوموار (یوم شہدائے گاؤکدل) پر ، گاؤکدل، بڈشاہ چوک، مائسمہ،بسنت باغ،بربرشاہ،ریڈ کراس روڑ کوکر بازار، چوٹہ بازار، کنہ کدل اور ملحقہ علاقہ جات جبکہ( شہدائے ہندوارہ ) ۲۵؍ جنوری۲۰۱۹ ء ‘ بروز جمعہ کے روز ہندوارہ قصبہ اور( شہدائے کپوارہ) پر ۲۷؍ جنوری ۲۰۱۹ ء بروز اتوار کپوارہ قصبہ میں مکمل ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے مشترکہ قیادت نے کہا کہ ان ایام پر اپنے احتجاج سے ہم نہ صرف یہ کہ اپنے شہداء کی یاد کو تازہ کریں گے بلکہ ناجائز تسلط اور ظلم و جبر کے خلاف اپنی نفرت اور احتجاج کو بھی درج کریں گے( ان شاء اللہ)۔ اس کے علاوہ شہداء کیلئے اجتماعی دعائیہ مجالس کے سلسلے میں بھی گاؤ کدل، ہندوراہ اور کپوارہ میں مقامی سطح پر مجالس منعقد کی جائیں گی جنمیں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ مزاحمتی قائدین و اراکین شرکت کریں گے اور شہدائے جموں کشمیر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کریں گے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.