انٹرپول نے ذاکر نائک کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے سے انکارکیا

ایجنسی نے نائک کے خلاف الزامات کو سیاسی اور مذہبی تعصب کا نتیجہ قراردیا

سرینگر21دسمبر: معروف اسلامی سکالر اور این آئی کو مطلوب ڈاکٹر ذاکر نائک کے خلاف الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انٹرپول نے ان کے خلاف ریڈ کرنر نوٹس جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائک کے خلاف الزامات سیاسی اور مذہبی تعصب کی بناء پر لگائے گئے ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانٹرنگ کے مطابق معروف اسلامی اسکالر ذاکر نائک کے معاملے میںجانچ ایجنسی (این آئی اے) کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انٹرپول نے ذاکر نایک کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی این آئی اے کی مانگ کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ انٹرپول نے بتایا کہ جب ریڈ کارنر نوٹس کے لئے درخواست دی گئی، تب تک اس معاملے میں چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی تھی۔این آئی اے اب ایک بار پھر چارج شیٹ داخل کرے گی۔ اس کیس میں ممبئی کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی جا چکی ہے۔ وہیں، انٹرپول کے عرضی خارج کرنے پر ذاکر نائک نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ نائک نے کہا، "میں انٹرپول کے فیصلے سے خوش ہوں۔ مجھے امید ہے کہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسیاں بھی مجھ پر تمام غلط اور جھوٹے معاملات کو مسترد کر دیں گی۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ذاکر نائک کے ترجمان نے دعوی کیا کہ انٹرپول نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ اس معاملے میں سیاسی اور مذہبی تعصب اختیار کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق، ‘انٹرپول نے ڈاکٹر نائک کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس کو منسوخ کر دیا ہے اور دنیا بھر میں موجود اپنے دفتروں کو ان کا ڈیٹا ہٹانے کو کہا ہے۔ انٹرپول نے سیاسی اور مذہبی تعصب کو بھی ایک وجہ بتائی ہے۔

Comments are closed.