کشمیری عسکریت پسندوں کے پاس سنیپئر ہے یا نہیں ،تحقیقات جاری :جنرل بپن راوت

نئی دہلی : فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ فوج اُن رپورٹس کی تحقیقات کررہی ہے ،جن میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا تھا کہ کشمیر میں سرگرم عسکریت پسند سنیپئر رائفل کا استعمال کررہے ہیں .

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سینئررائفلیں لائی گئیں یا نہیں اس معاملہ کا نوٹس لیا گیا اور اسکی تحقیقات کی جارہی ہے .عسکری تنظیم جیش محمد نے دعویٰ کیاہے کہ وسط ستمبر سے سنیپئرحملے میں تین فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا .

ادھر سیکیورٹی ایجنسیاں ایسے حملوں کو روکنے کےلئے نئی حکمت عملی ترتیب دے رہی ہے .عسکریت پسندوں کی جانب سے سنیپئر رائفلوں کے استعمال پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا کہ فوج اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے کہ حملہ آئور ایسے ہتھیاروں کا استعمال کررہے ہیں یا نہیں .

ان کا کہناتھا’یہ حملے سنیپئر رائفل سے کئے گئے ہیں یا نہیں ،ہم ابھی اسکی تحقیقات کررہے ہیں‌،سنیپئر چلانے والوں نے دراندازی کی ہے اور اُنکے پاس سنیپئر رائفلیں ہیں ،ابھی تک ہم نے کوئی سنیپئر رائفل برآمد نہیں کی ہے ".

جنرل بپن راوت نئی دہلی میں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کررہے تھے .

(پی ٹی آئی)

Comments are closed.