زالورہ سوپور میں تلاشی کارروائیوں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا ،پنچایت گھر بھی نذرآتش

سرینگر:زالورہ سوپور میں عسکریت پسندوںکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد تلاشی کارروائیوں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا ، پولیس و فورسز نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے ، پیپر گیس اور پیلٹ گولیوںکا استعمال کیا ۔

22راشٹریہ رائفلز ،سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس کو مصدقہ اطلاع ملی کہ زالورہ سوپور کے علاقے میں عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں ، اطلاع ملنے کے بعد پولیس و فورسز نے علاقے کا محاصرہ کیا اور تلاشی کارروائی شروع کی جس کے دوران لوگوں کی کثیر تعداد سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے آزادی و اسلام کے حق میںنعرے بازی شروع کرتے ہوئے پولیس و فورسز پر سنگباری شروع کی ۔ تشدد پر اتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس و فورسز نے اشک آور گیس کے گولے داغے ،پیپر گیس اور پیلٹ گولیوںکا استعمال کیا ۔

عین شاہدین کے مطابق پولیس و فورسز نے مزید کمک طلب کر کے علاقے کا محاصرہ تنگ کرتے ہوئے دوبارہ تلاشی کارروائی شروع کی۔ فورسز کو شبہ ہے کہ زالورہ سوپور کے علاقے میں عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں ۔

نوپورہ سوپور میں پنچایت گھر کی عمارت آگ کی نظر

نو پورہ سوپور کے علاقے میں اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب چند نقاب پوشوں نے پنچایت گھر کی عمارت کو نذر آتش کر دیا ، اگر چہ مقامی لوگوں نے آگ کو بجھانے کی بھر پور کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام ثابت ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پنچایت گھر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا ۔

نوپورہ سوپور کے علاقے میں اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب نامعلوم نقاب پوش افراد نے پنچایت گھر کی عمارت کو نظر آتش کر دیا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق انہوںنے نامعلوم نقاب پوشوں سے منت سماجت کی تھی کہ پنچایت گھر کو نظر آتش نہ کی جائے تاہم نقاب پوش افراد نے ان کی ایک نہ سنی اور پنچایت گھر کی عمارت کو آگ کے حوالے کر دیا ۔

آگ بجھانے والے عملے نے مقامی لوگوں کے ہمراہ آگ کو بجھانے کی بھ رپور کوشش کی تاہم وہ اس میں کامیاب ثابت نہ ہوئے اور پنچایت گھر کی عمارت مکمل طو ر پر خاکستر ہوئی ۔ پولیس نے نا معلوم افراد کےخلاف کیس درج کر کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ۔

Comments are closed.