جموں وکشمیر جیسا کرپشن کہیں نہیں

ایک سوٹ کیس لیکر آیا ہوں اسی کو ساتھ لیکر واپس چلا جاؤں گا:گورنر ستیہ پال ملک

سری نگر ، جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ اس ریاست میں جتنا کرپشن ہے اتنا کہیں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ریاست میں کرپشن کا قلع قمع کرنے کا عزم کرلیا ہے ، جو سوٹ کیس لیکر یہاں آیا ہوں اپنی مدت ختم ہونے پر وہی سوٹ کیس لیکر واپس چلا جاؤں گا۔

گورنر موصوف نے کہا کہ حالیہ اعلان شدہ گروپ میڈ کلیم انشورنس پالیسی دھاندلیوں سے بھرا ایک سودا تھا اور ہم نے اس سودے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کے ملازمین کو اس پالیسی کے دائرے میں لاکر ایک مخصوص کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی۔

گورنر ستیہ پال نے ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ’یہاں جیسا کرپشن کہیں نہیں ہے۔ یہاں کے افسروں کے بنگلوں میں پندرہ کمرے ہیں۔ کئی کروڑ کے تو قالین ہی بچھے ہوئے ہیں۔ میں نے یہاں کے لوگوں کو بتادیا ہے کہ میں ایک سوٹ کیس لیکر آیا ہوں اور وہی سوٹ کیس لیکر واپس چلا جاؤں گا‘۔

گورنر موصوف نے کہا کہ ہم نے ریاست میں کرپشن کا موثر ڈھنگ سے مقابلہ کرنے کے لئے اینٹی کورپشن بیورو کے قیام کو منظوری دی ہے اور اسے کرپٹ اہلکاروں کی گرفتاری سے لیکر ان کی املاک اٹیچ کرنے کے اختیار دیے ہیں۔

انہوں نے کہا ’آج ہی ہم نے اینٹی کرپشن بیورو کا ایکٹ بنایا۔ اس کو گرفتاری اور املاک اٹیچ کرنے کے اختیارات دیے ہیں۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ہے‘۔ یہ امر یہاں قابل ذکر ہے کہ بدھ کو گورنر موصوف کی صدارت میں ہوئی ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ میں اینٹی کورپشن بیورو کے قیام کو منظوری دی گئی۔ گورنر ملک نے کہا کہ ریاست میں کرپشن کا خاتمہ میرا اولین ایجنڈا ہے۔

کشمیر میں عنقریب ملٹی پلیکس سنیما گھر قائم کئے جائیں گے

جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ وادی کشمیر میں عنقریب ملٹی پلیکس سنیما گھر قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کا پہلا ملٹی پلیکس سنیما گھر معروف کشمیری ماہر تعلیم اور سیاستدان آنجہانی ڈی پی دھر کے بیٹے اور دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) سری نگر کے چیئرمین وجے دھر کی جانب سے قائم کیا جائے گا۔ گورنر موصوف نے ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں یہ انکشاف کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ’یہاں (کشمیر) کے بچے کے پاس چھ بجے کے بعد کرنے کو کچھ نہیں ہے۔ یہاں سنیما گھر نہیں ہیں۔ میں نے وجے دھر سے بات کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں یہاں ملٹی پلیکس بناؤں گا۔

انہوں نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے یہاں درخواست بھی دی ہے۔ ڈی ایم نے کہا کہ میں ایک مہینے کے اندر منظوری دوں گا‘۔ انہوں نے کہا ’یہاں سنیما ، کافی ہاوسز، غرض وہ ساری چیزیں مہیا کرائی جائیں گی جہاں نوجوان بیٹھیں گے، گپ شپ کریں گے۔ بات کریں گے۔ خرافات سوچنے کے بجائے مثبت چیزیں سوچیں گے‘۔ گورنر ستیہ پال نے کہا کہ کشمیر میں ملٹی پلیکس سنیما گھر قائم کرنے کے علاوہ بڑی تعداد میں کافی شاپس قائم کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا ’وجے دھر جن کا ڈی پی ایس ہے، ان کے والد ڈی پی دھر شیخ محمد عبداللہ کے دوست تھے۔ انہوں نے ایک ملٹی پلیکس کے لئے پہلے ہی درخواست دی ہے۔ بہت لوگ آگے آرہے ہیں کہ ہم باریستا کھولیں گے۔ کافی شاپس کھولیں گے۔ جے کے بینک یہاں کی فٹ ٹیم کا پورا خرچہ اٹھائے گی‘۔

یہاں یہ امر قابل ذکر وادی کشمیر جنوبی ایشیا کا ایک ایسا خطہ ہے جہاں ایک بھی سنیما گھر موجود نہیں ہے۔ جن سنیما گھروں میں 1980 کی دہائی میں فلمیں دکھائی جاتی تھیں وہ اب یا تو سیکورٹی فورسز کی زیر تصرف ہیں یا ان کی عمارتیں بوسیدہ ہوچکی ہیں۔ وہ بھی اس حقیقت کے باوجود کہ وادی کی برف سے ڈھکی پہاڑیاں، سرسبز و شاداب کھیت اور دلکش آبی ذخائر بالی ووڈ کو فلموں کی عکس بندی کے لئے یہاں کھینچ لاتے ہیں اور بیسویں صدی کی چھٹی سے لیکر آٹھویں دہائی تک بیشتر بالی ووڈ فلموں کی عکس بندی یہیں ہوئی ہیں۔

وادی کے حالات پر گہری نگاہ رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے ’ وادی میں 1980 کی دہائی کے اواخر میں نامساعد حالات نے جنم میں لیا جس نے یہاں سب کچھ تبدیل کرکے رکھ دیا ہے‘۔ دریں اثنا گورنر موصوف نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ آنے والے وقت میں ریاست کی اپنی آئی پی ایل ٹیم ہوگی۔ ان کا کہنا تھا ’میں نے یہاں آتے ہی یہ بات کہی کہ میں آپ کو آئی پی ایل کی ٹیم دوں گا۔ میں یہاں پر آئی پی ایل کا میچ کراؤں گا۔ میری آئی پی ایل کے منتظمین سے بات بھی ہوئی ہے۔ کچھ سپانسرس سے بھی بات ہوئی ہے‘۔ انہوں نے کہا ’ہم سری نگر اور جموں میں بین الاقوامی سطح کے کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کرکے آئی پی ایل میچ کرائیں گے۔ بہت لوگوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ آپ بچے کے ہاتھ میں گیند نہیں دیں گے تو وہ پتھر لے گا‘۔ گورنر ستیہ پال نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور وہ کسی کو بھی ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا ’یہاں کے بچے بہت شاندار کھلاڑی ہیں۔ یہاں کا لڑکا (منظور پانڈو) آئی پی ایل کے لئے منتخب ہوا تو بیس ہزار لوگ اس کے گھر گئے۔ یہاں کی فٹ ٹیم نے پرسوں بنگلور کی فٹ بال ٹیم کو ہرایا۔ یہ ٹیم موہن بگان کو ہرانے کی قوت رکھتی ہے۔ ان کو ہر ایک سہولیت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ میں تمہیں ایک آئی پی ایل ٹیم دوں گا‘۔

یو این آئی

Comments are closed.