ویڈیو:سانحہ کولگام : معیاری عملیاتی طریقہ کار پر اٹھایا تاریگامی نے سوال

سانحہ کولگام کی جوڈیشل انکوائری کی جائے

سرینگر : سی پی آئی ایم کے سینئر راہنما اور ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے سانحہ کولگام کے حوالے سے "معیاری عملیاتی طریقہ کار "

سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کولگام جھڑپ کے دوران "ایس اوپی ” کو کیوں نظر انداز کیا گیا؟

M.Y.Tarigami hold presser at his Residence at Gilkar about the civilian killing s in Kulgam

Posted by Tameel Irshad on Wednesday, 24 October 2018

انہوں نے سانحہ کولگام کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سانحہ کے حوالے سے ذمہ داری داری کا تعئن کرنا ہوگا .

سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محمد یوسف تاریگامی نے تشدد نے پوری وادی کو اپنی گرفت میں لیا جبکہ حکومت ہند صرف طاقت کا استعمال کررہی ہے ،جس کا نتیجہ تشدد کا سلسلہ جاری ہے .

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے شکایات سننے اور پرامن ذرائع کے ذریعے معاملات حل کرنے کے بجائے بی جے پی کی سربراہی والی مرکزی حکومت ضد اور ہٹ دھرمی کی پالیسی اپنائی ہوئی ،جسکی وجہ سے حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں .

انہوں نے کہا کہ سانحہ کولگام نے کشمیری عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے .انہوں نے کہا کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ یاروکولگام میں اگر معیاری علمیاتی طریقہ کار 2012 اپنایا گیا ہوتا ،تو انسانی المیہ رونما نہیں ہوتا .

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انکائونٹر مقام کر چھوڑنے سے قبل پوری طرح سے علاقے کو کلیئر کریں تاکہ کوئی جانی نقصان نہ ہو .

انہوں نے سانحہ کولگام کے حوالے سے ایک ہی مطالبہ سامنے آرہا ہے کہ اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے .

Comments are closed.