لالچوک مارچ : ملک لالچوک میں اور میر واعظ نگین میں گرفتار

مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمدیاسین ملک کی جانب سے دی گئی لالچوک کال کے پیش نظر جہاں لالچوک کو چاروں اطراف سے سیل کیا گیا ہے ،وہیں کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے پولیس وفورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی .

محمد یاسین ملک گرفتاری سے بچنے کےلئے دو روز سے روپوش تھے اور منگل کی نماز فجر سے قبل وہ کوکربازار لالچوک میں نمودار ہوئے .محمد یاسین ملک نے مسجد شریف میں نماز فجر ادا کی اور بعد ازاں لالچوک کی جانب مارچ بھی نکالا .

اس مارچ میں فرنٹ کے درجنوں کارکنان نے بھی شرکت کی .محمد یاسین ملک نے جونہی اپنے حامیوں کے ہمراہ مارچ کی صورت میں گھنٹہ گھر کی طرف پیش قدمی کی ،تاہم یہاں پہلے سے تعینات پولیس کی بھاری جمعیت نے اُن کا راستہ روکا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی

مزاحمت کے دوران محمد یاسین ملک کو کئی ساتھیوں سمیت پولیس نے لالچوک کے گردوارہ کے نزدیک حراست میں لیا اور تھانہ نظر بند رکھا .

ادھر کئی ہفتوں سے اپنی رہائش گاہ واقع نگین حضرتبل سرینگر میں نظر بند میر واعظ عمرفاروق نے بھی لالچوک مارچ کے پیش نظر خانہ نظر بندی توڑ کر پیش قدمی کرنے کی کوشش کی ،جسے پولیس نے ناکام بنادیا .

جونہی میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں ایک مارچ نگین سے برآمد ہوا ،تو یہاں پہلے سے تعینات بھاری پلویس کی جمعیت نے اُن کا راستہ روکا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی .

اس دوران میر واعظ کے حامیوں نے نعرہ بازی کی جبکہ پولیس نے میرواعظ عمر فاروق حراست میں لیکر تھانہ نگین میں نظر بند رکھا .

Comments are closed.