عوام نے انتخابی عمل کو مکمل طور پر مسترد کیا :مزاحمتی قیادت

سرینگر (پی آر ) مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق اورمحمد یاسین ملک نے دوران خانہ و تھانہ نظر بندی اپنے ایک بیان میںکہا ہے کہ کشمیری عوام نے ایک بار پھربلدیاتی انتخابات سے لا تعلق رہ کر اور بے مثال احتجاجی ہڑتال کے ذریعے اسے مسترد کردیا ہے۔
قائدین نے کہا کہ انتخابات کے نتائج سے پہلے ہی سرینگر شہر میئر بنانے کے حوالے سے اعلان ، انتخابات کو صبح 6 بجے سے منعقد کرانا، فوجی جماﺅ میںمزید تقویت اور انٹرنیٹ پر پابندی اور حریت پسند نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں نے ان انتخابات کی حقیقت عوام کے سامنے کھول کر رکھ دی ہے۔
انہوں نے کہا گذرتے انتخابی مرحلوں کے ساتھ ساتھ ان انتخابات کی حقیقت دنیا کے سامنے بے نقاب ہوتی جا رہی ہے۔
قائدین نے کہا کہ در حقیقت ان انتخابات کا مقصد یہاں کی سنگین ،سیاسی اورزمینی صورتحال کو توڑ مروڑ کے دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے تاکہ اس بات کا تصور دیا جائے کہ کشمیر میں ہندوستان کی نام نہاد جمہوریت کام کررہی ہے اور دیرینہ تنازعہ کشمیر کے مستقل حل میں مزید رکاوٹیں لائی جائےں۔
قائدین نے کہا کہ حکومت ہندستان ہر وہ حربہ استعمال کررہی ہے جس کے ذریعہ جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیئت کو تبدیل کیا جائے یا اس کو زک پہنچائی جائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کشمیر ایک دیرینہ متنازعہ مسئلہ ہے اور یہ تب تک رہے گا جب تک کہ اس تنازعہ کو یہاں کے عوام کی خواہشات کے عین مطابق حل نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا عوام کا واضح اور پُر زور نعرہ اور مطالبہ ہے کہ تمام انتخابات کو نہیں صرف حق خو دارادیت

Comments are closed.