بلدیاتی انتخابات میں کشمیری عوام کی شرکت خوش آئندراجناتھ سنگھ

گورنر انتظامیہ کشمیر میں امن وترقی کے ایجنڈے پرگامزن
سرینگر:کشمیر میںبلدیاتی انتخابات میں عوامی شرکت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کہاکہ کشمیری عوام نے ہمیشہ سے ہی جمہوری عمل کا ساتھ دیا جس کےلئے وہ تعریف کے مستحق ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر میںگورنر انتظامیہ کےلئے امن وترقی دو اہم ترین ایجنڈے ہیں جس کو پورا کرکے ہی دم لیا جائیگا۔ انہوںنے سرحد پار کی دراندازی کو امن کےلئے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بات چیت کے لئے لازمی ہے کہ پاکستان اپنی سر زمین سے بھارت مخالف کاروائیاں روک لے ۔ الفا نیو ز سروس کے مطابق کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں لوگوں کی شرکت پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام نے ایک مرتبہ پھر جمہوریت میں یقین ظاہر کیا ہے ۔دلی میں ایک تقریب کے حاشیئے پر کہا کہ مرکزی حکومت نے ہمیشہ سے ہی کشمیرمیںامن بحالی کو یقینی بنانے کےلئے اقدامات اٹھائے ہیںجس کو دیکھتے ہوئے کئی سارے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے امن کو تقویت پہنچانے کےلئے جمہوری راستے کو چن لیا ہے لہذا امن وامان کی بحالی کشمیر میںگورنر انتظامیہ کی پہلی ترجیح رہےگی ،ایسے میں اس وقت لوگوں نے امن وامان کی بحالی کےساتھ ساتھ تعمیر وترقی کو ہی اپنا نشانہ مقرر کیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے معاملات کو بہتر بنانے کےلئے اب نچلی سطح پر اختیارات تفویض ہونگے ۔کشمیر میں بلدیاتی انتخابات پر مزید بولتے ہوئے ا بھنہوںنے کہا وہاں عام لوگوں کےساتھ ساتھ لیڈران نے بھی اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے جس سے عوام کا حوصلہ بڑھ گیا اور یہ بھی ایک خوش آئند بات ہے ۔الفا نیوز سروس کے مطابق انہوںنے مزید کہاکہ ہم کسی کو جمہوری عمل میںشرکت سے نہیں روکیں گے اور ایسے میں کشمیر کے اندر جو کوئی بھی امن عمل کی بحالی کا کام کرےگا مرکزی حکومت اس کی مدد کےلئے تیار ہے ۔ کشمیر میں سرحد پار کی گولہ باری کو باعث تشویش قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ کشمیر کے اندر کنٹرول لائن پر عوام کو تحفظ فراہم کرنے کےلئے ایک نئی حکمت عملی پر کام کیا جارہا ہے جس کی رو سے ہزاروں کی تعداد میں زیر زمین بنکر تعینات کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے جس میں کلا ملا کر بیس ہزار کے قریب بنکر تعمیر کئے جائیں گے ۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سرحد پار کی دراندازی بھارت کےلئے ہمیشہ سے ہی باعث پریشانی رہی ہے اور ایسے میں جب جب گولہ باری ہوتی ہے تو انسانی جانوںکا ضیاءہوجاتا ہے اور ساتھ ہی گھروں کے گھر مسمار ہو جاتے ہیںجس کی وجہ سے جانی اور مالی نقصان ہورہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلئے مرکزی حکومت نے ہنگامی حکمت عملی اختیار کر لی ہے اور بہت کم مدت میں کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سرحد پر بھی بنکر تعینات کئے جائیں گے جس میں لوگوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیںگی تاکہ ان کا جانی نقصان کم ہو ،تاہم انہوںنے مزید کہاکہ اگرپاکستان نے گولہ باری بند نہیں کی تو بھارتی فوجی ایسی کاروائی کرےگی کہ پاکستان آج نہیں تو کل خود بخود گولہ باری بند کردے گی کیونکہ ہم نے پہلے ہی گولہ باری میں پہل نہ کرنے کی ٹھان لی ہے لیکن اپنے فوجیوں سے کہا ہے کہ پہلی گولی سرحد پار سے چلی تو جواب میں گولیاں کا حساب وکتاب نہیں کیا جائیگا ۔ الفا نیوز سروس کے مطابق راجناتھ سنگھ نے کہاکہ پاکستان بار بار سیز فائر کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے اور پچھلے ایک مہینے میں کئی بار سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے جبکہ محض تین روز کے اندر گولہ باری کے تین واقعات رونما ہوئے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان ہمسائیہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے حق میں ہے اور پاکستان بار ہار بھارت کی کوشش کونظر انداز کرتا رہا ہے تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی گولہ باری کی وجہ سے بھارت کے ا س پار سینکڑوں کی تعداد میں لو گ متاثر ہو رہے ہیںاور ایک انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے ۔انہوںنے مزید کہاکہ حالات چاہئے کچھ بھی ہوں گولہ باری کا جواب بھی دیا جاسکتا ہے اور ایسا کرار ا جواب دیا جارہا ہے کہ پاکستان کے اس پار والے حصے میں بھی کافی سارا جانی نقصان ہوجاتا ہے ۔الفا نیوز سروس کے مطابق انہوںنے کہا کہ بھاجپا حکومت ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کےلئے ہر ممکن کام کررہی ہے اور فوج کو ایسی ہدایات دی گئی ہے کہ سرحد پار ایسی کاروائی عمل میںلائی جائے کہ دشمن کے ہوش اڑ جائیں اور وہ گولہ باری کرنے کی پوزیشن میں ہی نہ رہے ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت پڑوسی ملک پاکستان کےساتھ بہتر رشتوں کاخواہاں ہے اور اس کےلئے وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے ہی روز اپنے طرف سے آغاز بھی کیا ہے لیکن سرحد پار بیٹھا ہمارا پڑوسی ہر بار ہمیں دھوکہ دیتا رہا ہے جس کی وجہ سے امن مذاکرات بھی خطرے میں پڑ جاتے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ کنٹرول لائن پر پیدا شدہ صورتحال کا ہنگامی بنیادوںپر جائزہ لیا جائے اوراس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سرحد پار کی گولہ باری کا موثر جواب دیا جائے تاکہ کم سے کم جانی نقصان ہو ،انہوںنے پاکستان پر الزام عائد کیاکہ سرحد پار کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے آبادی والے علاقوںمیں بھی گولہ باری کی جاتی ہے جس کی وجہ سے کئی ایک افراد مارے بھی گئے ہیں جبکہ املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔جس کو دیکھتے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھر بار چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوںمیںرہنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جب انہوںنے کشمیر میں کنٹرول لائن والے علاقوںکا دورہ کیاتو انہیں متاثرین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمیں تحفظ چاہئے اوراس کےلئے زیر زمین بنکر واحدسبیل ہے کیونکہ گولہ باری کی وجہ سے ان کامال تباہ ہوگیا ،فصلیں تباہ ہو گئیں مکان گر گئے اور مویشی ہلاک ہو گئے لہذا وہ اپنی جان اور بچوں کو بچانے کی تگ دو کر رہے ہیںجس کےلئے بنکر ناگزیر ہیں ۔راجناتھ سنگھ نے ان لوگوں کو یقین دلایا کہ ان کو ہر صورت میں تحفظ ملے گا اورا س سلسلے میںجتنے بھی بنکر تعمیر کرنے ہونگے اس سلسلے میںایک مربو ط پروگرام شروع کیاجائیگا ۔

Comments are closed.