براہ راست : بلدیاتی انتخابات :پولنگ کا وقت ختم ، کل ووٹنگ شرح کا انتظار

تعمیل ارشاد ملٹی میڈیا ڈیسک

براہ راست :

پولنگ کا وقت ختم ، کل ووٹنگ شرح کا انتظار

ریاست جموں وکشمیر کے 321 بلدیاتی وارڈوں میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا .1204 اُمیدوار وں کی قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگئی ہے ،جس کا فیصلہ 20 اکتوبر کو سامنے آیا گیا .اب سے ٹھوڑی دیر میں چیف الیکٹرورل افسرپریس کانفرنس سے خطاب کرنے والے ہیں .

3 بجے تک ریاست میں ووٹنگ کی شرح 53 فیصد ریکارڈ

ریاستی چیف الیکٹورل افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں سہ پہر 3 بجے تک بلدیاتی انتخابات کےلئے پولنگ کی شرح 53 فیصد ریکارڈ کی گئی .

اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ جموں میں 59 فیصد ،پونچھ میں 72 فیسد ،راجوری میں 78 فیصد ، جموں خطے میں کل 61 فیصد ،کشمیر صوبے میں کل 17.5 فیصد،شمالی کشمیر میں 25 فیصد،پوری ریاست میں مجموعی طور پر 53 فیصد پولنگ شرح رہی.

بانڈی پورہ میں خاتون پیلٹ فائرنگ سے زخمی
میڈیا رپورٹس کے مطابق بانڈی پورہ میں پرتشدد مطاہروں کے دوران پیلٹ لگنے سے خاتون زخمی ہوئی .

معلوم ہوا ہے کہ سبینہ زوجہ جاوید احمد دار پُتشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوئی .

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ لنکر ریشی پورہ بانڈی میں فورسز پر پتھرائو کے دوران پیش آیا .مذکورہ خاتون کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا .علاقے میں وارڈ 8 کے تحت بلدیاتی انتخابات کےلئے ووٹنگ ہورہی تھی.

دریں اثناءپلان بانڈی پورہ میں گورنمنٹ گرلز ہائر اسکینڈری کے نزدیک تشدد بھڑک اٹھنے کی اطلاعات ہیں .

بانڈی پورہ میں دوپہر 2 بجے تک 2.72 فیصد ووٹنگ ریکارڈ

سخت سیکیورٹی انتظامات کے بیچ شمالی ضلع بارہمولہ میں دوپہر دو بجے تک ووٹنگ کی شرح 2.72 فیصد ریکارڈ کی گئی .یہاں 461 ووٹ ڈالے گئے جن میں 304 مرد اور 157 خواتین نے اپنی رائے دہی کا اطہار کیا .بانڈی پورہ میونسپل کمیٹی کے 17 وارڈوں میں پہلے پر پولنگ ہورہی تھی .

کشمیر میں کوئی گہما گہمی نہیں

جموں وکشمیر میں چار مرحلوں پر مشتمل بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کا پیر کی صبح سات بجے آغاز ہوگیا۔جہاں صوبہ جموں میں پولنگ مراکز پر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، وہیں وادی کشمیر کے بیشتر پولنگ مراکز پر کوئی گہما گہمی نظر نہیں آرہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق وادی میں پہلے مرحلے کے تحت جن علاقوں میں ووٹ ڈالے جانے ہیں، ان میں سے بیشتر علاقوں میں پولنگ مراکز پر صرف سیکورٹی فورسز اور انتخابی عملہ کے اہلکار نظر آرہے ہیں۔

تاہم موصولہ اطلاعات کے مطابق شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ اور بارہمولہ اضلاع اور سری نگر کے مضافاتی علاقہ بمنہ میں درجنوں لوگوں نے اپنے گھروں سے نکل کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔ یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ بمنہ میں درجنوں لوگوں نے اپنے گھروں سے نکل کر حق رائے دہی کا استعمال کیا۔تاہم انہوں نے بتایا کہ رائے دہندگان نے فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس کو ویڈیو گرافی اور تصویریں لینے سے روکا۔

انتخابی کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں آج پہلے مرحلے میں میونسپل کارپوریشنوں، کونسلوں اور کمیٹیوں کے 422 حلقوں میں پولنگ ہونی تھی، لیکن 78 بلدیاتی وارڈوں میں امیدواروں کو بلامقابلہ کامیاب قرار دیا گیا، جبکہ 23 بلدیاتی وارڈ ایسے ہیں جہاں کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا۔

انہوں نے بتایا ’اس وجہ سے ایسے حلقوں جہاں آج پہلے مرحلے کے تحت پولنگ ہورہی ہے، کی تعداد گھٹ کر 321 رہ گئی ہے‘۔ انتخابی کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ آج جن 321 بلدیاتی وارڈوں میں پولنگ ہورہی ہے، ان میں سے 238 جموں جبکہ محض 83 وارڈ کشمیر میں ہیں۔ ان 321 بلدیاتی وارڈوں پر 1204 امیدوار میدان میں ہیں۔ پہلے مرحلے کی پولنگ کے لئے 820 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ان میں سے جموں میں 670 جبکہ کشمیر میں محض 150 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔

وادی میں ریل خدمات معطل

جموں وکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کے موقع پر مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے دی گئی ’جموں وکشمیر بند‘ کی کال کے پیش نظر وادی میں شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات پیر کو معطل رکھی گئیں۔

محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ یہ خدمات سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ایک دن کے لئے معطل رکھی گئی ہیں۔ محکمہ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’ہم نے آج (پیر کے روز) چلنے والی تمام ریل گاڑیاں معطل کردی ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ سری نگر سے براستہ جنوبی کشمیر جموں خطہ کے بانہال تک کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔ اسی طرح سری نگر اور بارہمولہ کے درمیان بھی کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔
مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’ہمیں گذشتہ شام ریاستی پولیس کی طرف سے ایک ایڈوائزری موصول ہوئی جس میں ریل خدمات کو احتیاطی طور پر معطل رکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ ہم نے اس ایڈوائزری پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریل خدمات کو دن بھر کے لئے معطل رکھنے کا فیصلہ لیا۔ پولیس کی طرف سے گرین سگنل ملنے پر ریل خدمات کو بحال کیا جائے گا‘۔

ہم نے 25 برس تک بائیکاٹ کیا ،اب این سی ،پی ڈی پی اگلے 25 برس تک بائیکاٹ کریں

بلدیاتی انتخابات میں حق رائے دہی استعمال کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے کہا کہ ہم نے 25 برس تک بائیکاٹ کیا اب اگلے 25 برس این سی اور پی ڈی پی بائیکاٹ کریں .

انہوں نے دونوں سیاسی پارٹیوں کو بائیکاٹ کرنے پر ہدف تنیقد بناتے ہوئے یہ رائے زنی کی .انہوں نے کہا کہ دونوں سیاسی جماعتوں کے اراکین اسمبلی وپارلیمان کو مستعفی ہونا چاہئے ،سرکاری بنگلوں کو چھوڑ دینا چاہئے .

خبرساں ادارے کے این ایس کے مطابق سجاد غنی لون نے کہا کہ پیپلز کانفرنس نے 25 برس تک انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا ،ہم نے دیکھا اور تجربہ حاصل کیا بائیکاٹ کرنے کے نتائج برآمد ہوئے .اب نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اگلے 25 برس تک انتخابی عمل کا بائیکاٹ کریں .

صبح 11 بجے تک ووٹنگ شرح الیکشن کمیشن کی زبانی

الیکشن کمیشن نے ریاست جموں وکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کی شرح کے حوالے سے اعداد وشمار ظاہر کردیئے جن کے مطابق سرینگر میں صبح 11 بجے تک ووٹنگ کی شرح 3.50 فیصد رہی جبکہ سرحدی ضلع کپوارہ میں سب زیادہ ووٹنگ کی شرح صبح 11 بجے تک 18 فیصد ریکارڈ کی گئی.نیچے دیئے گئے اعداد وشمار دیکھئے .

میر واعظ جنوبی کشمیر قاضی یاسرزیرحراست

چیئرمین امت اسلامی اور میر واعظ جنوبی کشمیر قاضی یاسر کو پیر کے روز پولیس نے حراست میں لیا .موصولہ تفصیلات کے مطابق قاضی یاسر کی رہائش گاہ پر پیر کی صبح پولیس نے چھاپہ ڈالا اور اُنہیں حراست میں لیا.

ترجمان کے مطابق قاضی یاسر کو صدر پولیس تھانہ اننت ناگ میں نظر بند رکھا گیا .ان کا کہناتھا کہ گزشتہ 12 گھنٹوں میں یہ اُنکی رہائش گاہ پر دوسرا چھاپہ تھا .

ان کا کہناتھا کہ پولیس نے گزشتہ شب جنوبی کشمیر کے میر واعظ کی رہائش گاہ پر چھاپہ ڈالا ،تاہم میر واعظ کو یہاں نہیں پایا ،لیکن ریفرنڈم کےلئے تیار کئے گئے بیلٹ بکسز کو اپنے ساتھ لے گئے .

ایک پریس کانفرنس میں جنوبی کشمیر کے میرواعظ قاضی یاسر نے اعلان کیا تھا کہ اننت ناگ قصبہ کے مرکزی چوک میں ایک بیلٹ بکس رکھا جائیگا جس میں لوگوں سے آزادی یا بھارت میں پسند کرنے لےلئے رائے حاصل کی جائیگی .

سری نگر۔مظفرآباد ’کاروان امن‘ بس سروس معطل

جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے درمیان چلنے والی ہفتہ وار ’کاروان امن‘ بس سروس پیر کے روز یعنی آ ج معطل کردی گئی۔

سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’کاروان امن بس سروس کو جموں وکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ اور مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کے پیش نظر معطل کی گی ہے۔

انہوں نے بتایا ’پاکستان زیر انتطام کشمیر میں متعلقہ انتظامیہ کو بتایا گیا کہ ریاست میں آج بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے بس سروس کو احتیاطی طور پر معطل رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔

مظفر آباد کی انتظامیہ نے بس سروس کی معطلی کے ہمارے مطالبے کو منظورکرلیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جو مسافر اس بس سے آج سفر کرنے والے تھے، کو اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان مسافروں کو اب اگلے ہفتے چلنے والی بس میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ سری نگر اور مظفرآباد کے درمیان چلنے والی اس ہفتہ وار بس سروس کا آغاز 7 اپریل 2005 کو ہوا تھا اور تب سے اِس کے ذریعے ہزاروں لوگ آرپار اپنے عزیز واقارب سے ملنے آتےہیں۔

بانڈی پورہ میں پریذائیڈنگ افسر معطل
نڈی پورہ میں مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں پر پریذائیڈنگ افسر کو معطل کیا گیا .میڈیا رپورٹس کے مطابق کالوسہ علاقے میں جاری انتخابی عمل کے دوران ایک خاتون کو ووٹرکے ساتھ ووٹنگ کمپارٹمنٹ میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر پریذائیڈنگ افسر کو معطل کیا گیا .

ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ نے کہا ہے کہ متعلقہ پریذائیڈنگ افسر کو معطل کیا گیا اور ہائر اسکینڈری اسکول کالوسہ کے پولنگ افسر ایک کو متعلقہ پولنگ مرکز میں پریذائیڈنگ افسر تعینات کیا گیا.

ہڑتال سے معمولات زندگی مفلوج

بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے پر مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ،میر واعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے دی گئی ہڑتال کے باعث وادی کے تمام 10 اضلاع میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے .

File Photo

دارالحکومت سرینگر سمیت وادی کے تمام اضلاع میں دکانات ،کاروباری ادارے اور تجارتی مرا کز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے ،تاہم اکا دکا نجی گاڑیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی دیکھی گئیں .

ہڑتال کے پیش نظر وادی میں مزاحمتی لیڈران کو خانہ وتھانہ نظر بند رکھا گیا .اس دوران وادی بھر میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے .عام تعطیل کے سبب سرکاری دفاتر اور سرکاری وغیر سرکاری دفاتر بند رہے.

بانڈی پورہ کے 16 وارڈوں میں صبح 10 بجے تک 260 ووٹ ڈالے گئے تھے

شمالی ضلع بانڈی پورہ کے 19 وارڈوں میں صبح 10 بجے تک 1.39 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی .اطلاعات کے مطابق یہاں 173 مرد اور 87 خواتین رائے دہند گان نے اپنی رائے کا اظہار کیا .

بانڈی پورہ کے 16 وارڈوں میں صبح 10 بجے تک 260 ووٹ ڈالے گئے تھے

جموں کے رائے دہندگان میں جوش وخروش

ریاست جموں وکشمیر میں پیر کی صبح سات بجے بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع ہوا ،جہاں وادی میں رائے دہندگان میں جوش وخروش نا کے برابر ہے ،وہیں جموں کے رائے دہندگان میں کافی جوش وخروش دیکھنے کو ملا رہا ہے .

موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں میونسپل کارپوریشن کے وارڈوں میں ہورہی پولنگ کے حوالے سے کافی جوش وخروش دیکھنے کو مل رہا ہے .یہاں قائم پولنگ مراکز میں صبح سویرے سے رائے دہنداگان کی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہے.

وادی بھر میں فورجی انٹرنیٹ سروس کی رفتار کم

بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ صبح سات بجے شروع ہوا ،جو جاری ہے ،تاہم وادی بھر میں فورجی انٹر نیٹ سروس کی رفتار کم کردی گئی .انٹرنیٹ رفتار کم ہونے کے سبب صحافیوں کو پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے میں مشکلات پیش آرہی ہیں .

جموں وکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع

ریاست کی دو بڑی علاقائی پارٹیوں نیشنل کانفرنس ،پی ڈی پی کے بائیکاٹ،مزاحمتی قیادت کی ہڑتال اور فقید المثال سیکیورٹی حصار کے بیچ جموں وکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ صبح سات بجے سے شروع ہوا .

صبح 8 بجکر 30 منٹ : بانڈی پورہ کے 13 میونسپل وارڈوں میں 48 ووٹ ڈالے گئے تھے .سرینگر میونسپل کارپوریشن کے وارڈ نمبر16 میں کوئی ووٹ نہیں پڑا تھا.وارڈ نمبر 17 میں 76 ووٹ ڈالے گئے اور وارڈ نمبر 74 میں ایک ووٹ ڈالا گیا تھا.

صبح 8 بجکر 40 منٹ : بارہمولہ کے 10 پولنگ مراکز میں 56 ووٹ ڈالے گئے .5 پولنگ مراکز پر صفر ووٹنگ ریکارڈ کی گئی

انتخابی عمل صبح سات بجے شروع ہوا ،جو شام 4 بجے ختم ہوگا .الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے پر حلے 422 میونسپل وارڈوں میں ہورہے انتخابات کے لئے 1283 امیدوار میدان میں ہیں .ووٹنگ کی گنتی 20 اکتوبر ہوگی.

میونسپل انتخابات2018
پہلے مرحلے میں321 وارڈوں میں1204 اُمیدوار چناو میدان میں۔ سی ای او

پولنگ820 پولنگ مراکز پر ہوگی

چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا نے کہا تھا کہ میونسپل انتخابات2018 کے پہلے مرحلے میں8 اکتوبر کو صُبح7 بجے سے شام4 بجے تک820 پولنگ مراکز پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ان میں سے150 پولنگ سٹیشن کشمیر جبکہ670 جموں خطہ میں ہیں۔کشمیر ڈویثرن میں138 مراکز کو انتہائی حساس جبکہ جموں کے52 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔پہلے مرحلے میں78 اُمیدواروں کو پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا ہے۔

سی ای او نے کہا کہ پہلے مرحلے میں کشمیر میں83 اور جموں میں283 وارڈوں سمیت321 میونسپل وارڈوں میں1204 اُمیدوار چناو میدان میں ہیں اور پہلے مرحلے میں ووٹروں کی تعداد586064 ہے۔انہوں نے کہا کہ ووٹروں کو پہلے ہی فوٹو ووٹر سلپ فراہم کی گئی ہے جبکہ انتخابات کے احسن انعقاد کے لئے جنرل ابزرور اور ایکسپینڈیچر ابزرور تعینات کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پولنگ کی تاریخوں پر مائیکرو ابزرور پولنگ مراکز پر تعینات رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کی نگرانی کے لئے زونل اور سیکٹورل مجسٹریٹ بھی تعینات کئے گئے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنرز انتخابی عمل کی ویڈیو گرافی کرائیں گے۔

سی ای او نے کہا کہ تمام میونسپل اداروں میں کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں تا کہ ضابطہ اخلاق کی شکایات پر بروقت کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔اس کے علاوہ تمام پولنگ مراکز پر سیکورٹی کے معقول انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں پولنگ ہوگی وہاں سرکاری چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے اور مرکزی سرکار کے دفاتر بند نہیں رہیں گے بلکہ وہ ملازمین جو پولنگ وارڈوں میں ووٹ دینے کے اہل ہیں انہیں دفتر دیر سے آنے یا وقت سے پہلے جانے کی چھوٹ ہوگی۔

سی ای او نے ووٹروں کو اپنی حق رائے دہی کا استعمال کر کے اُمیدواروں کا انتخاب عمل میں لانے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست میں میونسپل انتخابات4 مرحلوں میں منعقد کئے جارہے ہیں اور ووٹروں کی تعداد17 لاکھ ہے۔ انتخابات کے لئے1145 وارڈوں میں3372 نامزگیاں داخل کی گئی ہیں۔ پولنگ 8 ،10 ،13 اور16 اکتوبر کو ہوگی۔

Comments are closed.