جموں وکشمیرمقبوضہ علاقہ نہیں ، غلطیوں کے سبب بھارت کشمیریوں کیلئے قابض قوت
میں جنگجوﺅں کو مارنے کے حق میں نہیں،ہمیںملی ٹنسی کومارناہوگا:گورنرایس پی ملک
غیریاستی باشندوں کیلئے جموں وکشمیرمیں زمین خریدنے کی ممانعت کوئی بڑا گناہ نہیں
سری نگر:ریاستی گورنرستیہ پال ملک نے کہاہے کہ نئی دہلی کی غلطیوں کے سبب بھارت کشمیریوں کیلئے ایک قابض قوت ہے ۔انہوں نے دفعہ370اوردفعہ35Aکیساتھ کوئی چھیڑچھاڑکوخارج ازامکان قراردیتے ہوئے واضح کیاکہ غیرریاستی باشندوں یاشہریوں پرصرف جموں وکشمیرمیں زمین وجائیدادخریدنے کی ممانعت نہیں ہے بلکہ اس قسم کی پابندی توہماچل پردیش اورشمال مشرقی ریاستوں میں بھی پائی جاتی ہے۔کے این این مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق ریاست کے گورنرستیہ پال ملک نے ایک موقرانگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘کودئیے انٹرویومیں کہاہے کہ جموں وکشمیرکوئی مقبوضہ علاقہ نہیں ہے بلکہ یہاں کے لوگوں نے اپنی مرضی سے بھارت کیساتھ آئے ہیں ۔ستیہ پال ملک کے بقول’جموں وکشمیرمیں کوئی ایک طرفہ قبضہ نہیں ہے ،اسلئے یہاں بھارتی فوج کی موجودگی کوغلط رنگ میں پیش کرناصحیح نہیں ہے‘۔انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ میں یہ بات مانتاہوں کہ ہم (بھارت)سے کشمیرمعاملے یایہاں کہ صورتحال سے نمٹنے میں غلطیاں ہوئی ہیں ۔گورنرکاکہناتھاکہ انڈیاسے کشمیرمیں غلطی ہوئی ۔انڈیانے اپنی غلطیوں سے اپنے آپ کوکشمیراورکشمیریو ں میں بیگانہ بنادیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ کشمیرمیں جوکچھ ہواہے ،اُس تناظرمیں یااُس وجہ سے بھارت کو یہاں ایک قابض قوت کے بطورپیش کیاجاسکتاہے لیکن بقول ستیہ پال ملک کشمیرایک مقبوضہ علاقہ نہیں ہے کیونکہ کشمیری اپنی مرضی سے ہمارے(بھارت کیساتھ) آئے ہوئے ہیں ۔ریاستی باشندو ں کوحاصل خصوصی شہریت یامنفرداسٹیٹ سبجیکٹ سے متعلق مخصوص قوانین کیساتھ چھیڑچھاڑکے حوالے سے پائی جانے والی فکروتشویش کے بارے میں ریاستی گورنرستیہ پال ملک نے کہاکہ اسبارے میں فکرمندہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے یہ بات تسلیم کی کہ الحاق کے وقت کئے گئے وعدوں کاوفاءنہیں کیاگیالیکن بقول ستیہ پال ملک میں یہ گارنٹی دیتاہوں کہ دفعہ370اوردفعہ35Aکیساتھ کوئی چھیڑچھاڑنہیں ہوگی کیونکہ مجھے انڈین جوڈیشری (بھارتی عدلیہ)پرمکمل بھروسہ ہے ،اسلئے اسبارے میں کسی کوتشویش میں مبتلاءنہیں ہوناچاہئے۔اس سوال کے جواب میں کہ ریاست میں ایک نئی منتخب سرکاربننے تک دفعہ35Aکے کیس کوموخرکردیناچاہئے ،ریاست کے گورنرستیہ پال ملک نے کہاکہ میں عوام کاکوئی منتخب نمائندہ نہیں ہوں لیکن میرایہ موقف یااسٹینڈہے کہ سپریم کورٹ میں 35Aکیس کی سماعت کوتب تک موخرکردیناچاہئے جب تک یہاں ایک منتخب سرکارتشکیل نہیں پاتی ہے۔گورنرملک نے کہاکہ ہماچل پردیش اورشمال مشرقی ریاستوں میں بھی غیرریاستی باشندوں کے زمین خریدنے پرپابندی ہے توکشمیرمیں اگریہ پابندی ہے تویہ کوئی گناہ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگرجموں وکشمیرکی حدودمیں غیرریاستی باشندوں کے زمین وجائیدادخریدنے پرپابندی عائدہے تویہ کون سابڑاگناہ ہے۔لگ بھگ 2ماہ قبل ریاستی گورنرکی ذمہ داری سنبھالنے والے سابق مرکزی وزیراورسینئرسیاسی لیڈرستیہ پال ملک کابلاجھجھک اندازمیں کہناتھاکہ دفعہ35Aجیسے معاملات کواُچھالنے سیاستکاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایسے معاملات کوسیاسی وجوہات کی بناءپراُچھالایااُبھاراجارہاہے۔جنگجوئیانہ سرگرمیوں اورجنگجومخالف کارروائیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کاجواب دیتے ہوئے ریاستی گورنرستیہ پال ملک نے کہاکہ وہ جنگجوﺅں یاملی ٹنٹوں کومارنے کے حق میں نہیں ہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ملی ٹنسی کوماراجائے۔ستیہ پال ملک کاکہناتھا”میں اُن(جنگجوﺅں)کومارنے کے حق میں نہیںہوں “۔انہوں نے کہاکہ جنگجوﺅں کونہیں مارنا ہے،ہم کوملی ٹنسی کومارناہے۔اُن کامزیدکہناتھاکہ لوگوں کی نگاہ میں ملی ٹنسی کوبے سودیابے معنیٰ بناناہے ،کہ اسکی کوئی ضرورت نہیں ہے۔گورنرستیہ پال ملک نے کہاکہ مجھے اسبات کی پریشانی یافکرلاحق نہیں کہ ایک ملی ٹنٹ کے مارے جانے پرپانچ نئے نوجوان ملی ٹنسی کواپنائیں گے بلکہ مجھے یہ فکرہے کہ عام لوگ ملی ٹنسی کوضروری نہ سمجھیں اورایسی سرگرمیوں کاساتھ نہ دیں ۔مزاحمت پسندوں کی جانب سے آزادی اورالحاق پاکستان جیسے مطالبات کے بارے میں ریاستی گورنرنے کہاکہ ”آزادی یاریاست کاپاکستان میں انضمام ممکن نہیں “۔انہوں نے کہا”میں عزت واحترام کیساتھ جنگجوﺅں سے کہناچاہتاہوں کہ گزشتہ15،20برسوں سے جوخواب اُنکودکھائے گئے ہیں ،وہ حقیقت پرمبنی نہیں یاکہ غیرحقیقت پسندانہ ہیں ۔ستیہ پال ملک نے کشمیرمیں سرگرم جنگجوگروپوں کاسری لنکامیں سرگرم رہے LTTEکیساتھ موازنہ کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری جنگجوایل ٹی ٹی آئی کاایک چوتھائی بھی نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایل ٹی ٹی آئی کے جنگجواتنے پُرعزم ہواکرتے تھے کہ اُن میں شامل12سال کی لڑکی بھی جنگلوں میں ننگے پاﺅں گھومتی پھرتی تھی۔انہوں نے مزیدکہاکہ ایل ٹی ٹی آئی کو14ممالک سے مالی معاونت کیساتھ ساتھ ہتھیاربھی ملتے تھے ۔ستیہ پال ملک نے سوالیہ اندازمیں کہاکہ جب ایل ٹی ٹی آئی جیسامضبوط اورطاقتورملی ٹنٹ گروپ ملک سے نہیں لڑسکا،اورجیت نہ سکاتوکشمیرمیں سرگرم جنگجوﺅں کیلئے یہ بالکل ہی ممکن نہیں کہ و ہ بھارت سے لڑکرجیت سکیں ۔
Comments are closed.