افواہ پر پلوامہ میں تشدد بھڑک

احتجاجی مظاہروںکے دوران لاش حوالے کر نے کامطالبہ۔ہوائی فائر نگ سے قصبہ میں سنسنی

سرینگر پلوامہ میں بد ھ کو اس وقت تشدد بھڑ ک اٹھا اور فورسز و پولےس کوہوائی فائر نگ کرنا پڑی جب ےہاں ےہ خبر پھےل گئی کہ اسملر بانڈ ی پورہ جھڑ پ مےں مارے گئے جنگجوﺅںمےں سے اےک کنگن پلوامہ کا رہائشی ہے۔

بد ھ کو قصبہ کے بےشتر علاقوں مےں اس وقت سنسی پھےل گئی جب کنگن پلوامہ کے اےک کنبے نے دعویٰ کےا کہ سملر بانڈ ی پور ہ مےں جھڑ پ مےں مار ے گئے جنگجوو¿ں مےں ان کا لخت جگر عبدالرشےد بھی شامل ہے۔واضح رہے فوج نے اس جھڑ پ مےں مارے گئے تمام جنگجوﺅںکو غےر مقامی قراردےکران کودفنانے کےلئے اوڑی بھےج دےا گےا بعد مےں حزب المجاہدےن نے فو ج کے اس دعویٰ کی نفی کرتے ہوئے کہا تھاکہ جھڑ پ مےںمارے گئے جنگجو کشمےر ی ہےں ۔

کنگن پلوامہ کے مقامی کنبے کی طرف سے کئے گئے اس دعویٰ کی خبر پلوامہ مےں جنگل کی آ گ کی طر ح پھےل گئی جسکے ساتھ ہی مےن ٹاﺅن پلوامہ کے علاوہ راجپورہ ،کنگن، متری گام، دربگام اور دےگر علاقوں مےں ہڑتا ل ہوئی اور سڑ کوں پر مسافر گاڑیاں غائب رہیں۔ قصبے مےںقائم بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتراوربینکوں میں معمول کا کام کاج جزوی طورپرمتاثررہا۔قصبہ کے دےگر علاقوں سے بھی جزوی ہڑتال دیکھنے میں آئی۔

اس دوران لوگوںنے اےک جلوس نکالا ۔ جلوس مےںشامل لوگ لاش لواحقےن کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس جھڑ پ مےں غےر مقامی قرار دےے گئے عبدالرشےدکی لاش لواحقےن کے سپرد کی جائے۔ دیکھتے ہی لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھراﺅ شروع کیا۔

ابتدائی طور پر فورسز اور پولیس نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تشدد پر آمادہ مظاہرین کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی، تاہم جب پتھراﺅمیں شدت پیدا ہوئی مظاہرین کو تتر بتر کرنے کےلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور بعد میں اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔مظاہرین نے مزاحمت جاری رکھی اور فورسز نے انہیں منتشر کرنے کےلئے ہوا میں گولیوں کے کئی راﺅنڈ چلائے جس کے نتیجے میں علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی اور لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگ گئے۔ کشیدہ حالات کے پیش نظر حساس مقامات پر فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔ (سی این ایس )

Comments are closed.