سیول لائنز میں ماتمی جلوس نکالنے کی کوشش،کئی عزادار حراست میں لئے گئے
سرینگر: پولیس نے جمعہ کو سیول لائنز میں عاشورہ جلوس نکالنے کی کوشش کے دوران کئی عزاداروں کو احتیاطی حراست میں لیا .
نمائندے کے مطابق سخت ترین بندشوں کےباوجود درجنوں عزادار لالچوک پہنچنے میں کامیاب رہے ،جس دوران انہوں نے 10 محرم الحرام کے سلسلے میں عاشورہ جلوس نکالنے کی کوشش کی .
یہاں پہلے سے تعینات پولیس کی بھاری نفری نے اس کوشش کو ناکام بنایا اور کئی عزاداروں کو حراست میں لیکر تھانہ نظر بند کیا .
معلوم ہوا ہے کہ حریت (گ) لیڈر نثار حسین راتھر درجنوں عزاداروں کے ساتھ بڈشاہ چوک لالچوک میں نمودار ہوئے ،جہاں سے انہوں نے آبی گزر سرینگر پہنچنے کی کوشش کی ،تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے راتھر سمیت درجنوں عزاداروں کو حراست میں لیا.
اس سے قبل سرینگر میں 10 محرم الحرام کے پیش نظر بند قدیم شہر کے پانچ پولیس تھانوں رعناواری ،نوہٹہ ،خانیار ،ایم آر گنج اور صفاکدل کے حدود میں بندشیں ،پابندیاں اور سخت ترین ناکہ بندی کی .
سیول لائنز کے کوٹھی باغ اور مائسمہ تھانوں کے تحت علاقوں میں جزوی طور پر بندشیں اور پابندیاں عائد کی گئیں .اس دوران پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری شہر میں تعینات کی گئی .
سیول لائنز میں 1989 میں انتظامیہ نے 8 اور10 محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں کی برآمدگی پر پابندی عائد کی گئی ،جو ہنوز جاری ہے .ان جلوسوں پر سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر پابندی عائد کی گئی ہے .
Comments are closed.