نئی دہلی، سپریم کورٹ نے ماب لنچنگ معاملے میں اس کے رہنما ہدایات سے متعلق تعمیلی رپورٹ پیش نہ کرنے والی ریاستوں کو رپورٹ پیش کرنے کے لئے مزید ایک ہفتےکا وقت دیا ہے ۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والی بینچ نے جمعہ کو ان ریاستوں کو گزشتہ 17 جولائی کو رہنما ہدایت پر عمل کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرنے کے لئے ایک ہفتے کا مزید وقت دیا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ اب تک 16 ریاستوں نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔جن ریاستوں نے ابھی تک اپنی رپورٹ پیش نہیں کی ہے، ایک ہفتے کا مزید وقت دیا جاتا ہے ۔
جسٹس مشرا نے کہا، ’’اگر رپورٹیں پیش نہیں کی گئیں تو پھر ریاستی سکریٹری داخلہ کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونا ہوگا‘‘۔
عدالت عظمی نے کہا ہے کہ معاشرے میں امن اور ہم آہنگی ہر صورت میں برقرار رکھنا ہوگا ۔ عدالت نے تمام ریاستوں اور یونین کے ماتحت خطوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے سرکاری ویب سائٹس پر ماب لنچنگ کے خلاف رہنما ہدایات جاری کریں ۔اب معاملے کی اگلی سماعت 13 ستمبر کو ہوگی۔
ایس سی/ ایس ٹی قانون: مرکز سے جواب طلب
نئی دہلی، سپریم کورٹ نے ایس سی/ایس ٹی مظالم مخالف ترمیم شدہ بل کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی عرضی کو سماعت کے لئے جمعہ کو منظور کرلیا حالانکہ عدالت عظمی نے اس کے نفاذ پر روک لگانے سے انکار کردیا۔
چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ پر مشتمل بنچ نے وکیل پرتھوی راج چوہان اور پریا شرما کی عرضی کو سماعت کے لئے منظور تو کرلیا ہے لیکن ترمیمی قانون کی عمل آوری پر پابندی لگانے کا حکم دینے سے انکار کردیا۔
چیف جسٹس مشرا نے کہا’’ مرکزی حکومت کا رخ جانے بغیر قانون کی عمل آواری پر پابندی لگانا مناسب نہیں ہوگا‘‘ اس کے ساتھ ہی عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے چھ ہفتوں کے اندر جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمی نے گذشتہ 20 مارچ کو اپنے ایک فیصلے میں ایس سی ایس ٹی قانون کے غلط استعمال پر تشویس کا اظہار کرتے ہوئے دفع 18 کے ان التزامات کو منسوخ کردیا تھا جس کے تحت ملزم کو فورا گرفتار کرنے، فورا مقدمہ درج کرنے اور پیشگی ضمانت نہ دینے کی سہولت تھی۔(یو این آئی)
Comments are closed.