سپریم کورٹ نے آرٹیکل 35 اے کی سماعت جنوری 2019 تک ملتوی کردی

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو آرٹیکل 35 اے کی منسوخی اور دفاع سے متعلق عرضیوں کی سماعت ملتوی کردی .ان اس کیس کی سماعت ممکنہ طور پر جنوری 2019 کے دوسرے ہفتے میں ہوگی .

چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والے تین رُکنی بینچ نے اسس کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے اگلی سماعت جنوری 2019 کے دوسرے ہفتے میں ممکنہ طور پر 19 جنوری 2019 مقرر کی ہے .

ایڈوکیٹ میاں مظفر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین رُکنی بینچ نے آرٹیکل 35 اے کی سماعت جنوری 2019 کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی .

ادھر اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے تین رکنی بینچ کو بتایا کہ جموں وکشمیر میں بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کو احسن طریقے سے ہونے دیا جائے ،کیونکہ اس وقت تمام سیکورٹی ایجنسیاں ان تمام انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں .

بدھ کے روز ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کی تیاریوں کے پیش نظر اس کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی .

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے عرضی پچھلے چارسال سے التواء میں ہے۔2014میں دفعہ 35اے کولیکرقانونی جنگ سپریم کورٹ تک پہنچ گئی تھی۔لیکن پچھلے چارسال میں اس پرصرف بات ہی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ سال 1954 میں صدر ہند کے حکم سے آئین میں جوڑی گئی دفعہ 35 اے جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کو خصوصی درجہ دیتی ہے اور اس کے تحت غیر ریاستی شہریوں کو جموں کشمیر میں زمینیں خریدنے، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے، ووٹ ڈالنے اور دوسری سرکاری مراعات کا قانونی حق نہیں ہے۔

Comments are closed.