ایمس کا تازہ بلیٹن:واجپئی کی حالت انتہائی نازک

نئی دہلی، : آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ (ایمس) میں داخل سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی حالت انتہائی نازک ہوگئی ہے اور انہیں لائف سپورٹنگ سسٹم پر رکھا گیا ہے۔ایمس نے جمعرات کی صبح جاری تازہ بلیٹن میں یہ اطلاع دی۔

وزیر اعظم نریندر مودی مسٹر واجپئی کی صحت کو لے کر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مسٹر مودی کل دیر شام مسٹر واجپئی کی خیریت جاننے ایمس گئے تھے اور ان کا علاج کر رہے ڈاکٹروں سے بات چیت کی تھی۔

مسٹر واجپئی کا حال چال جاننے کے لئے دوسرے سیاستدان بھی مسلسل ایمس پہنچ رہے ہیں۔ آج صبح نائب صدر ایم ونکیا نائیڈو نےاسپتال پہنچ کر ڈاکٹروں سے مسٹر واجپئی کے صحت کی معلومات لی۔

مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا، مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی، بھارتیہ جنتا پارٹی صدر امت شاہ، سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی اور سابق مرکزی وزیر مرلی منوہر جوشی ان کا حال جاننے کے لئے آج صبح ایمس پہنچے۔

اس کے بعد مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ نے بھی ایمس جاکر مسٹر واجپئی کی صحت کے بارے میں معلومات لی۔ بہت سے دوسرے لیڈر بھی سابق وزیر اعظم کی خیر خیریت جاننے اسپتال پہنچ رہے ہیں۔

ایمس نے کل رات طبی بلیٹن میں کہا تھا’’ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی گزشتہ نو ہفتے سے ایمس میں داخل ہیں۔ بدقسمتی سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ان کی حالت مزید بگڑ گئی ہے۔

ان کی حالت بہت سنگین ہے اور انہیں لائف سپورٹنگ سسٹم پر رکھا گیا ہے‘‘۔مسٹر واجپئی کو گزشتہ 11 جون کو ایمس میں بھرتی کیا گیا تھا۔

واجپئی کی حالت انتہائی نازک، لیڈروں کا تانتا لگا
سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی حالت پہلے ہی جیسی نازک بنی ہوئی ہے اور وہ لائف سپورٹنگ سسٹم پرہیں۔ اس درمیان آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں قدآور لیڈروں کا مسٹر واجپئی کو دیکھنے آنے کا سلسلہ بنا ہوا ہے۔

ایمس نے تازہ بلیٹن میں امید کی کوئی کرن نہیں دکھائی ہے۔ ایمس کی میڈیا اور پروٹوکول ڈویژن کی سربراہ پروفیسر آرتی وج نے تقریباً 11 بجے دو لائنوں کا بلیٹن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مسٹر واجپئی کی صحت جوں کی توں ہے. ان کی حالت نازک ہے اور وہ لائف سپورٹنگ سسٹم پر ہیں۔

ایمس نے کل رات میڈیکل بلیٹن میں کہا تھا’’سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی گزشتہ نو ہفتے سے ایمس میں داخل ہیں اور بدقسمتی سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ان کی حالت مزید بگڑگئی ہے. ان کی حالت بہت سنگین ہے اور انہیں لائف سپورٹنگ سسٹم پر رکھا گیا ہے‘‘۔

پورے ملک کی نگاہیں ایمس پر لگی ہوئیں ہیں۔ نائب صدر ایم ونکيانائڈو مسٹر واجپئی کو دیکھنے آج صبح اسپتال پہنچے. وزیر اعظم نریندر مودی مسٹر واجپئی کی صحت کو لے کر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مسٹر مودی کل دیر شام مسٹر واجپئی کی خیر خیریت لینے ایمس پہنچے تھے اور ان کا علاج کر رہے ڈاکٹروں سے بات چیت کی تھی ۔
مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا، مرکزی وزیر مختار عباس نقوی، رام ولاس پاسوان، گری راج سنگھ ،ہریانہ کے گورنر کپتان سنگھ سولنکی، بھارتیہ جنتا پارٹی صدر امت شاہ، سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی اور سابق مرکزی وزیر مرلی منوہر جوشی ان کی خیریت جاننے کے لئے آج صبح ایمس پہنچے۔

اس کے بعد مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ نے بھی ایمس جاکر مسٹر واجپئی کی صحت کے بارے میں معلومات لی۔ بہت سے دوسرے لیڈر بھی سابق وزیر اعظم کا حال چال جاننے اسپتال پہنچ رہے ہیں۔
بڑی تعداد میں مرکزی وزراء، سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور ان کے مداحوں کے آنے کی وجہ سے یہاں سیکورٹی انتظامات سخت کر دیا گیا۔

جوائنٹ پولیس کمشنر (جنوب) دیویش شریواستو کی قیادت میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو ایمس کے ارد گرد تعینات کیا گیا ہے۔ ایمس کے باہر اور اس کے اندر سینئر افسر موجود ہیں اور ٹریفک کو کنٹرول میں رکھنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

ادھر مسٹر واجپئی کی رہائشگاہ 6 كرشن مینن مارگ پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور وہاں پر افسران کی ہلچل بڑھ گئی ہے۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان اور راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجےاپنے اپنے پروگرام منسوخ کرکے دہلی کے لئے روانہ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔

Comments are closed.