معاملہ آرٹیکل 35اے کا : حیدر پورہ ،نوہٹہ اور امیراکدل میں احتجاج
سری نگر:مشترکہ مزاحمتی قیادت کے اعلان کردہ پروگرام پر جمعہ کوحیدر پورہ ،نوہٹہ اور امیراکدل میں مزاحمتی لیڈران وکارکنان کی جانب سے اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کے حق میں دفاعی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ۔اس دوران اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ آرٹیکل 35اے کا دفاع ہر صورت میں کیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی سرزمین کی خصوصیت اور امتیازی حیثیت کے دفاع کےلئے اپنا لہو بہانے سے بھی گریز نہیں کریںگے۔
دفعہ35اے کی منسوخی کی کوششوں کے خلاف بعد نماز جمعہ مشترکہ مزاحمتی قیادت کےطے شدہ پروگرام کے تحت حیدر پورہ ،نوہٹہ اور امیراکدل میں احتجاج کیا گیا ۔حریت کانفرنس نے ریاست جموں کشمیر کے مسلم اکثریتی کردار کو مسخ کرنے کے لیے مختلف ہتھکنڈوں اور مکروہ سازشوں کے خلاف حیدرپورہ چوک میں ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں حریت اکائیوں کے سربراہوں یا نمائندوں بشمول سیکریٹری رابطہ عامہ مولوی بشیر احمد عرفانی، نثار حسین راتھر، محمد یوسف نقاش، بلال صدیقی، حکیم عبدالرشید، خواجہ فردوس وانی، سید محمد شفیع، حاجی قدوس، سید امتیاز حیدر، شکیل احمد بٹ، عمران احمد بٹ، عبدالرشید ڈار، محمد حنیف ڈار، محمد شفیع پیر، عبدالحمید اِلٰہی اور ارشد حسین بٹ کے علاوہ حریت پسند نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا۔
احتجاجی مظاہرہ سے قبل حریت کے سینئر راہنمائوں بشیر احمد عرفانی اور نثار حسین راتھر نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دفعہ 35-Aکو ختم کرنے کے لیے بھارت اپنی عدالت عظمیٰ کے ذریعے ریاست کی غالب اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے، یہاں کی زرخیز زمینوں پر غیر ریاستی باشندوں کو فروخت کرنے اور انہیں یہاں ہر محکمے میں ملازمتیں فراہم کرنے جیسی مکروہ سازشوں کے خلاف صف آراءہونے کی ضرورت کو اُجاگر کیا۔
حریت راہنمائوں نے دفعہ 35-Aاور دفعہ 370کی منسوخی کو تحریک حقِ خودارادیت کی ہئیت تبدیل کرنے کی ایک گہری چال قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حریت کانفرنس بھارت کی سیاسی، معاشی اور تہذیبی جارحیت کے ان مذموم ہتھکنڈوں کو ناکام ونامراد بنانے کے لیے ایک مضبوط ومربوط عوامی اتحاد کے ساتھ ہر سطح پر مزاحمت اور مدافعت کرنے کی وعدہ بند ہے اور ہم اپنے حریت پسند عوام کو اس ضمن میں نااُمید ہونے نہیں دیں گے۔ادھر نماز جمعہ کے بعد عوامی مجلس عمل سے وابستہ قائدین اور کارکنوں نے جامع مسجد کے باہر اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کے حق میں دفاعی احتجاجی ریلی نکالی۔ادھر مشترکہ مزاحمتی قیادت کے اعلان کردہ پروگرام پر عمل پیرا ہوتے ہوئے آج لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین امیرا کدل لال چوک پر جمع ہوئے جہاں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جناب محمد یاسین ملک کی سربراہی میں انہوں نے ۵۳اے کی آڑ میں جموں کشمیر میں نافذ اسٹیٹ سبجکٹ قانون کی مجوزہ منسوخی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
احتجاجی مظاہرے میں فرنٹ قائدین، طلائ، جاون اور بزرگوں اور تاجروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ زندگی کے کئی دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے والہانہ شرکت کی۔ ماقبل لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کوکر بازار بنڈ پر قائم مسجد حمزہ میں بھی عوام الناس سے خطاب کیا اور انہیں اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کی منسوخی کے مضمرات سے آگاہ کیا۔ فرنٹ چیئرمین نے موروثی اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کی مجوزہ منسوخی اور اسکے دفاع کو کشمیریوں کےلئے زندگی اور موت کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنی سرزمین کی خصوصیت اور امتیازی حیثیت کے دفاع کےلئے اپنا لہو بہانے سے بھی گریز نہیں کریںگے۔
Comments are closed.