کوروناوائرس کے خوف سے بالاتر نقب زنوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی

وادی کے مختلف علاقوں سے چور قیمتی سامان کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیاء پر بھی کرتے ہیں ہاتھ صاف

سرینگر/06اپریل: کوروناوائرس کے خوف سے پرے نقب زنوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہے کیوں کہ پولیس اس وقت کوروناوائرس کے سلسلے میں جاری سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے نقب زنوں نے لوٹ مچادی ہے جبکہ چور اب سبزیاں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ ادویات پر بھی ڈاکہ ڈال رہے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوائرس کے خوف سے جہاں پر پوری دنیا پریشان ہے وہیں پر وادی کشمیر میں چوروں نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہے اور آئے روز مختلف علاقوں میں نقب لگاکر قیمتی سامان کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیاء پر بھی ہاتھ ڈالا جاتا ہے ۔ کشمیر پولیس اور دیگر ایجنسیاں اس وقت کوروناوائرس کے پھیلائو کو روکنے میں ایک اہم رول اداکرکرہے ہیں اور اس سلسلے میں جاری سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے چوروں نے اپنی سرگرمیاں بڑھادی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چور اب دور دراز دیہات اور گائوں میں لوگوں کے کھیتوں میں چوری چھپے جاکر باغوں سے سبزیاں چوری کررہے ہیں جبکہ گوداموں سے چاول کی بوریاں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء پر بھی ہاتھ صاف کیا جارہا ہے ۔ سی این آئی نمائیندہ نے اننت ناگ سے اطلاع دی ہے کہ ضلع اننت ناگ کے مختلف دیہات اور گائوں کے ساتھ ساتھ ٹاون میں بھی گذشتہ کئی دنوں سے چوری کی مختلف وارداتیں انجام دی گئی ہے ۔ خاص کر سبزیاں اور چالو کے ساتھ ساتھ دیگر چیزیں بھی چرالی جاتی ہے ۔ ادھر ضلع گاندربل سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ چوروں نے گذشتہ روز کئی دکانوں سے سینی ٹائزر اور ماسکیں چرالی ہے اس طرح سرینگر اور بڈگام سے بھی چوری کی اطلاعات موصول ہورہی ہے جس میں چور چاول ،کھانے کا تیل اور دیگر چیزیں چرارہے ہیں ۔ اس صورتحال پر لوگوں نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کوروناوئرس سے لوگ لڑرہے ہیں تو دوسری طرف چوری کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں ۔ لوگوںنے کہا کہ سارا کام ہمیں پولیس پر نہیں چھوڑنا چاہئے بلکہ جہاں اور جن علاقوں میں چوری کا زیادہ خطرہ ہے وہاں پر مقامی نوجوانوں کو چاہئے کہ سماجی دوری برقراررکھتے ہوئے شبانہ گشت شروع کریں تاکہ چوری کی بڑھتی وارداتوں پر قابول پایا جاسکے ۔

Comments are closed.