پہلگام کابینی میٹنگ: ہم دہشت گردانہ کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں:عمر عبداللہ

سری نگر، 27 مئی

جنوبی کشمیر میں واقع مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں خصوصی کابینی میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ صرف ایک معمول کی انتظامی مشق نہیں تھی بلکہ ایک واضح پیغام تھا کہ ہم دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں۔
سال گذشتہ حکومت بننے کے بعد پہلی بار ایسا ہوا کہ کابینی میٹنگ سری نگر اور جموں جڑواں دارلحکومتوں سے باہر منعقد ہوئی۔
وزیر اعلیٰ نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘آج پہلگام میں ایک کابینی میٹنگ کی صدارت کی’۔

انہوں نے کہا: ‘ یہ صرف ایک معمول کی انتظامی مشق نہیں تھی بلکہ ایک واضح پیغام تھا کہ ہم دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں’۔
ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا: ‘ امن کے دشمن ہمارے عزم کو کبھی کمزور نہیں کر سکیں گے، جموں و کشمیر مضبوط اور بے خوف کھڑا ہے’۔
وزیر اعلیٰ بدھ کے روز شمالی کشمیر میں واقع اور ایک اور شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں بھی وزراء، انتظامی سیکرٹریوں، کشمیر کے صوبائی کمشنر، محکموں کے سربراہان اور سینئر پولیس افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کریں گے۔
سرکاری عہدیداروں کے مطابق سیاحتی مقامات پہلگام اور گلمرگ میں ہونے والی میٹنگوں کا مقصد حفاظت اور معمول کے حالات کا مضبوط پیغام عام کرنا اور وادی میں سیاحت کے احیاء کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
وزیر برائے تعلیم و صحت سکینہ یتو نے بتایا: ‘پہلگام میں منعقدہ اس میٹنگ کا مقصد مقامی لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنا تھا’۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے کہا کہ یہ میٹنگ سیاحت کی بحالی کے لئے ایک مضبوط پیغام تھا۔
انہوں نے کہا: ‘چرواہوں کی یہ وادی (پہلگام) ایک بار پھر ابھرے گی’۔
پہلگام کی بیسرن وادی میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد وادی میں سیاحوں کی آمد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جس سے سیاحت کے شعبے پر انتہائی خراب اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے جب عمر عبداللہ نے ایسا قدم اٹھایا ہو انہوں نے سال 2009 سے 2014 تک وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے سابقہ دور حکومت کے دوران کشمیر اور جموں دونوں خطوں میں لائن آف کنٹرول کے قریب کابینہ کی میٹنگیں بلائی تھیں، جن میں دور دراز اور سرحدی علاقوں میں ترقیاتی مسائل پر توجہ دی گئی تھی۔
انہوں نے پیر کے روز سری نگر میں کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے ایک وفد سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے مقامی سیاحتی صنعت کو بحال کرنے کے لیے ہدفی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جن میں ریاست کے اندر سیاحت کو فروغ دینا اور جموں و کشمیر کے اندر ایکسکرشن کے لیے اسکولوں اور کالجوں کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہے۔
عمر نے مزید کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم اور پارلیمانی امور کے محکمے سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ اور مشاورتی کمیٹی کے اجلاس منعقد کریں تاکہ اعتماد پیدا ہو سکے۔

Comments are closed.