ایس آئی اے نے سرنکوٹ مندر گرینیڈ حملہ کیس میں چارج شیٹ داخل کی
سری نگر، 19 مئی
جموں و کشمیر پولیس کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے ) نے 15 نومبر 2023 کو سرنکوٹ کے ایک مندر پر گرینیڈ حملہ کیس کے سلسلے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
حکام کے مطابق یہ چارج شیٹ پاکستان میں مقیم ایک ملی ٹنٹ سمیت پونچھ سے تعلق رکھنے والے دو افراد کے خلاف دائر کی گئی ہے۔
ایجنسی کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں بتایا: ‘ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے ) نے 15 نومبر 2023 کو سرنکوٹ کے ایک مندر پر گرینیڈ حملے کے سلسلے میں چارج شیٹ داخل کی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘یہ چارج شیٹ عبدالعزیز ولد مرحوم عبدالرحمان، ساکن ہری سفیدہ سرنکوٹ ضلع پونچھ اور نذیر احمد عرف نذیرو عرف علی خان ولد مرحوم خورشید احمد، جو پاکستان میں مقیم ایک دہشت گرد ہے جس کا تعلق بھی ہری سفیدہ، سرنکوٹ سے ہے’ نامی دو افراد کے خلاف داخل کی گئی ہے’۔
ان کا کہنا ہے: ‘ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عبدالعزیز نے دستی بم حملہ نذیر احمد سے موصول ہونے والی ہدایات پر کیا، جو اس وقت پاکستان سے کام کر رہا ہے’۔
بیان میں کہا گیا: ‘ نذیر احمد سال 2001 میں پاکستان فرار ہوا تھا، جہاں اس نے کالعدم دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین (ایچ ایم) میں شمولیت اختیار کی اور بعد میں جموں کشمیر غزنوی فورس (جے کے جی ایف) سے وابستہ ہو گیا’۔
انہوں نے کہا: ‘نذیر احمد نے سال 2022 کے آخر تک،پاکستان میں موجود نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے انکرپٹڈ میسجنگ ایپلی کیشنز کے ذریعے اپنے رشتہ دار عبدالعزیز سے دوبارہ رابطہ قائم کیا’۔
ترجمان نے بتایا: ‘ اس وقت کے دوران، اس نے انتہا پسندی کی اور عزیز کو ایچ ایم/ جے کے گی ایف میں بھرتی کیا گیا اور اس کو دہشت گرد تنظیم کے ایجنڈے اور نظریے کو آگے بڑھانے کے لیے ضلع پونچھ میں گرینیڈ حملے کرنے کی ہدایت دی گئی’۔
انہوں نے کہا: ‘نذیر احمد نے نہ صرف عبدالعزیز کو تربیت دی اور بھرتی کیا بلکہ اسے ہینڈ گرنیڈ اور انکرپٹڈ کمیونیکیشن چینلز کے ذریعے حملے کو انجام دینے کے لیے تفصیلی ہدایات بھی فراہم کی’۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کی سرپرستی میں چلنے والی حزب المجاہدین کی طرف سے جموں و کشمیر کو غیر مستحکم کرنے کی ایک وسیع سازش تھی’۔
Comments are closed.