پہلگام حملہ: جنوبی کشمیر میں لشکر طیبہ کے دو مقامی ملی ٹنٹوں کے مکان منہدم کر دئے گئے
سری نگر، 25 اپریل
سرکاری ذرائع اور مقامی باشندوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے ترال اور بجبہاڑہ علاقوں میں لشکر طیبہ کے دو ملی ٹنٹوں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پہلگام حملے میں ملوث ہیں، کے رہائشی مکانات کو منہدم کر دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ترال پلوامہ کے مونگہامہ علاقے کے آصف شیخ اور اننت ناگ کے عادل حسین ٹھوکر کے گھروں کو جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دھماکے سے منہدم کر دیا گیا۔
تاہم، ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ترال میں ایک مکان کو کچھ دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ترال میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی کے دوران کچھ مشکوک اشیاء دیکھیں۔ان کا کہنا تھا: ‘سیکیورٹی فورسز نے خطرہ محسوس کیا اور حفاظت کے لیے تیزی سے پیچھے ہٹ گئے لیکن اسی اثنا میں ایک زوردار دھماکہ ہوا جس سے گھر کو شدید نقصان پہنچا، ایسا لگتا ہے کہ گھر میں کوئی مشتبہ دھماکہ خیز مواد موجود تھا’۔
واضح رہے کہ پولیس نے جمعرات کو تین حملہ آوروں کے خاکے جاری کیے اور ان کی شناخت اننت ناگ کے عادل حسین ٹھوکر اور دو پاکستانیوں علی باہی عرف طلحہ باہی اور ہاشم موسیٰ عرف سلیمان کے طور پر کی ہے۔پولیس نے بتایا: ‘یہ تین بیسرن پہلگام میں عام شہریوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہیں’۔پولیس نے پہلگام حملے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے یا اس کی رہنمائی کرنے والے کے لیے 20 لاکھ روپیے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز سیاحتی مقام پہلگام کی بیسرن وادی میں دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح اور ایک مقامی شخص جاں بحق ہوا۔ اس سانحے سے جموں وکشمیر سمیت پورے ملک میں ماتم کا ماحول ہے
Comments are closed.