ریاستی درجہ کی بحال کیساتھ ہی حکومت موثر طریقے سے عوامی راحت کے کام کر پائے گی/ڈاکٹر فاروق
سرینگر /05فروری /
نومنتخب عوامی حکومت جموں وکشمیر میں نہ صرف تعمیر و ترقی کو فروغ دیگی بلکہ عوام کے درمیان اتحاد اور آپسی ہم آہنگی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گی کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ اس کیلئے نیشنل کانفرنس نے اگلے 5سال کی حکومت سازی کیلئے ایک منظم اور مو¿ثر لائحہ عمل مرتب کیا ہے اور اس بارے میں پارٹی نے عوام کے سامنے انتخابات سے قبل اپنا منشور رکھا تھا، حکومت کی پوری کوشش ہوگی کہ تمام وعدوں کو پورا کیا جائے اور تمام خطوں میں مساوات کی بنیاد پر تعمیر و ترقی کے کام ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے شروعات ہوئی ہے اور اُمید ہے کہ ریاستی درجہ کی بحال کیساتھ ہی حکومت کو مو¿ثر طریقے سے عوامی راحت کے کام کر پائے گی۔
جموں میں پارٹی لیڈران، عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھاجپا نے جموں کے عوام کا صرف استحصال کیا اور اپنے حقیر سیاسی مفادات کیلئے مذہبی بنیادوں پر یہاں کے عوام سے ووٹ حاصل کئے اور تعمیر و ترقی کے لحاظ سے اس خطے کو یکسر نظر انداز کیا۔
انہوں نے کہا کہ دربار مو نہ صرف کشمیر اور جموں کے لوگوں میں آپسی ہم آہنگی کا باعث تھا بلکہ جموں کی معیشت کیلئے ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا تھا لیکن 2021 میں لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت انتظامیہ نے اسے روک دیا تھا، نو منتخبہ عوامی حکومت نے جزوی طور پر دربار مو کی بحال کردی ہے اور اُمید ہے کہ اگلے سال دربار ماضی کی طرح مکمل طور پر بحال ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”جموں و کشمیر ایک متنوع ثقافت والا خطہ ہے، اور دربار موو کا قیام تنوع میں اتحاد کو فروغ دینے کے لئے کیا گیا تھا۔
Comments are closed.