سرحدوں پر ہندپاک افواج کے مابین کشیدگی کا ماحول برقرار ؛ بین الاقوامی سرحد پر کھٹوعہ سیکٹر میں پھر گولہ باری اور شلنگ ، کوئی نقصان نہیں

سرینگر/03نومبر/: سرحدوں پر ہند پاک افواج کے مابین کشیدگی کا ماحول برقرا ر ہے اور منگل کو ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی سرحد پر کھٹوعہ علاقے میں ہند پاک افواج کے مابین شدید گولہ باری اور شلنگ ہوئی تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی ۔ ادھر سرحدوں پر جاری کشیدگی کے باعث سرحدی آبادی فکر و تشویش میں مبتلا ہو چکی ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو سرحدی کشیدگی ختم کی جائے یا انہیں تحفظ فراہم کیا جائے ۔ سی این آئی کے مطابق ہند پاک افواج کے مابین سرحدی کشیدگی میں روز بروز اضافہ دیکھنے کو ملا رہا ہے ۔ منگل کو ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی سرحدپر ہند پاک افواج کے مابین آمنا سامنا ہوا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق ضلع کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر دوران شب ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان پانچ مختلف مقامات پر گولہ باری کا تبادلہ ہوا تاہم کسی بھی جانب کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کٹھوعہ کے ہیرا نگر سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج نے بغیر کسی اشتعال کے پانچ مقامات چندما، فقیرا، لونڈی، ستپال اور کرول کرشنا میں قائم چوکیوں پر گولہ باری کی۔انہوں نے بتایا کہ یہ گولہ باری رات کے قریب دس بجے شروع ہو کر قریب ساڑھے چار بجے صبح تک جاری رہی۔ذرائع نے بتایا کہ وہاں تعینات فوجی جوانوں نے اس حملے کا موثر جواب دیا تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔دریں اثنا طرفین کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے نتیجے میں سرحدی علاقے کے لوگوں میں خوف و دہشت پھیل گیا ہے اور انہیں رات زیر زمین بنکروں میں گذارنی پڑی۔بتادیں کہ دونوں ممالک کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے اور گذشتہ قریب ایک سال سے جاری کورونا وبا کے باوجود بھی جموں و کشمیر کی سرحدوں پر گولہ باری کے تبادلے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے۔جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گذشتہ تین برسوں کے دوران زائد از ساڑھے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

Comments are closed.