کشتواڑ، 26 فروری (یو این آئی) جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ خطہ چناب کے ضلع کشتواڑ میں ملی ٹینسی کو بہت جلد ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں صرف ایک یا دو جنگجو سرگرم ہیں جو فورسز کے سامنے خود سپردگی اختیار کرسکتے ہیں۔ پولیس سربراہ نے بدھ کے روز یہاں آئی آر پی 22 بٹالین ہیڈکوارٹرس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا: ’ہم یہاں ملی ٹینسی کا نام و نشان ختم کریں گے۔ ضلع میں صرف ایک یا دو جنگجو رہ گئے ہیں۔ انہیں ہماری طرف سے دونوں طرح کی ا?فر ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جلد ہی بچی کچھی ملی ٹینسی بھی ختم کی جائے گی‘۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ کشتواڑ کے حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے اور فورسز کو لوگوں کی طرف سے بھرپور تعاون حاصل ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا: ’پہلے کشتواڑ میں حالات کشیدہ رہتے تھے۔ جنگجویانہ کارروائیاں پریشانی کا سبب ثابت ہورہی تھیں۔ لیکن حالات میں کافی بہتری آئی ہے۔ سیکورٹی لحاظ سے حالات میں کافی بہتری آئی ہے۔ لوگوں سے ہمیں جس طرح کا تعاون حاصل ہورہا ہے اور جس طرح سے پولیس دیگر فورسز کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے آنے والے وقت میں ہم امید کرتے ہیں کہ ضلع کے حالات میں مزید سدھار آئے گا‘۔پولیس سربراہ نے کہا کہ پولیس کو اس وقت جموں وکشمیر میں کہیں بھی لاء اینڈ آڈر کی صورتحال کا سامنا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا: ’ہم لمبے عرصے سے لاء اینڈ آڈر کی صورتحال سے نمٹتے آئے ہیں۔ ہم اپنی طرف سے پوری مستعدی سے کام کرتے آئے ہیں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ دونوں خطوں میں لوگ ہمیں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔ ہمیں اس وقت کسی بھی جگہ پر لاء اینڈ آڈر کی صورتحال کا سامنا نہیں ہے‘۔ قابل ذکر ہے کہ 24 جون 2019 کو جموں زون پولیس کے اس وقت کے انسپکٹر جنرل منیش کمار سنہا نے کہا تھا کہ ضلع کشتواڑ میں دس مقامی جنگجو سرگرم ہیں جن میں سے آٹھ حزب المجاہدین جبکہ دیگر دو لشکر طیبہ کے ساتھ وابستہ ہیں۔ جموں وکشمیر پولیس نے گزشتہ برس کے مارچ میں ضلع کشتواڑ میں سات جنگجوئوں کے سرگرم ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ضلع کے اطراف واکناف میں اْن کے پوسٹرس چسپیاں کئے تھے۔ پوسٹرس میں مطلوبہ جنگجوئوں کی شناخت لشکر طیبہ سے وابستہ جمال الدین اور حزب الماجہدین سے وابستہ محمد امین عرف جہانگیر، مدثر حسین، اسامہ، ریاض احمد، طالب حسین اور جنید اکرم کے بطور کی گئی تھی۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.