پلوامہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر ڈونالڈ ٹرمپ کو تشویش

کہا یہ وقت ایک دوسرے کے خلاف نفرت کا نہیں بلکہ قیام امن کیلئے اعتماد سازی بحال کرنا کا ہے
کشمیر اور پانی کی تقسیم کاری جیسے تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کرنے کی ضرورت / ٹرمپ

سرینگر: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جموں کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے فدائین حملے کو لیکر فکرمندی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کے بعد ہندستان اور پاکستان کے درمیان خطرناک حالات بن گئے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے کہا کہ "یہ دونوں ملکوں کے درمیان بہت خطرناک حالات ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے حالات ختم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعہ کشمیر اور پانی کی تقسیم کاری بڑے مسائل ہیں جن کو سلجھانے کیلئے دونوں جانب صبر و تحمل اور بردباری کے ساتھ ساتھ قیام امن کیلئے اقدامات اُٹھانے چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان اور پاکستان کے مابین بڑھتی کشیدگی پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے بیانات سے لگتا ہے کہ جلد جنگ چھڑ جائے گی ۔ٹرمپ نے کہا کہ پلوامہ میں ہوئے فدائین حملے کو لیکر فکرمندی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کے بعد ہندستان اور پاکستان کے درمیان خطرناک حالات بن گئے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے کہا کہ "یہ دونوں ملکوں کے درمیان بہت خطرناک حالات ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے حالات ختم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین تازعہ کشمیر اور پانی کی تقسیم کاری بڑے دو مسائل ہیں جن کو حل کرنے کیلئے باہمی اعتماد سازی کی ضرورت ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ وقت ایک دوسرے پر حملے کرنے کی نہیں ہے بلکہ صبر و تحمل سے کام لینے کاہے ۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ خطے کو جنگ میں جھونکنے کے بجائے قیام من کیلئے اقدامات اُٹھائیں۔بتادیں کہ 14 فروری کو سی آر پی ایف کے قافلے کی ایک بس کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں 49سے زائد اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد جوان زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین سفارتی اور خارجی سطح پر حالات مزید بگڑھ گئے ۔اس کے ساتھ ہی ہندوستان ایک سے ایک ایسے قدم اٹھا رہا ہے جس سے پاکستان مسلسل پریشان ہو رہا ہے۔ ہندستان نے پاکستان سے موسٹ فیورڈ نیشن کا اسٹیٹس واپس لے لیا ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ جتنا رشتہ رکھیں گے اتنا کسی اور ملک کے ساتھ نہیں رکھیں گے۔ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او ) کے ممبر کے طور پر ہر ملک کو ایک۔دوسرے کو موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ دینا ہوتا ہے۔ ہندوستان نے 1996 میں پاکستان کو موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ دیا تھا۔

Comments are closed.