فتح کدل ہلاکتیں : شٹرڈائون پہہ جام ہڑتال سے معمولات زندگی متاثر

سرینگر : فتح کدل سرینگر میں گزشتہ روز دو جنگجو ئوں اور ایک عام شہری کی ہلاکت پر مزاحمتی قیادت کی جانب سے دی گئی ہڑتال کال کے باعث شمال وجنوب میں معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے .

وادی کشمیر کے تمام 10 اضلاع میں دکانات ،کاروباری ادارے ،تجارتی مراکز بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا .

احتجاجی مظاہروں کے خدشات کے پیش نظر شہرخاص اور سیول لائنز کے بعض حساس علاقوں میں پابندیاں وبندشیں عائد کی گئیں‌.

انتظامیہ کی ہدایت پر ضلع سرینگر میں تمام سرکاری وغیر سرکار تعلیمی ادارے بند رکھنے کے فیصلہ لیا گیا .

یاد رہے کہ فتح کدل میں محاصرہ ،تلاشی کارروائی اور فائرنگ کے تبادلے میں لشکرطیبہ کے دو جنگجو معراج الدین بنگرو اور مشتاق احمد وازہ اور مکان مالک کا بیٹا رئیس احمد جاں بحق ہوئے تھے .

پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ احمد جنگجو کا سہولیت کار ہے ،تاہم اس کے رول کی تحقیقات کی جارہی ہے .

ادھر وادی کے دیگر ضلع وتحصیل ہیڈکواٹروں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہاں بھی ہڑتال سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں .

مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے جموں وکشمیر بند کی کال دے رکھی ہے .

Comments are closed.