سپریم کورٹ نے فتوی پر پابندی سے متعلق اتراکھنڈ کے حکم پرروک لگایا

نئی دہلی، (یو این آئی) سپریم کورٹ نے فتوی اور فرمان جاری کرنے پر پابندی عائد کرنے سے متعلق اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے پر آج روک لگادی۔

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے گذشتہ 30اگست کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ کوئی مذہبی تنظیم، ادارہ، مقامی پنچایت اور عوامی گروپ فتوی یا فرمان جاری نہیں کرے گا۔

جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس دیپک گپتا پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرنے والوں کو نوٹس جاری کرکے اس پر جواب طلب کیا ہے۔

سینئر وکیل راجو رام چندرن نے عرضی گذار جمعیت علماء ہند کی طرف سے پیروی کی ۔ ان کے دلائل سننے کے بعد عدالت عظمی نے نوٹس جاری کیا اور ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگادی۔

خیال رہے کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ فتوی اور فرمان غیر آئینی ہیں اور فرد کے بنیادی حقوق کے خلاف ہیں۔

کارگذار چیف جسٹس راجیو شرما اور جسٹس شرد کمار شرماکی بنچ نے ہردوار کے نزدیک ایک گاوں میں نابالغ کے ساتھ عصمت دری کے بعد ہوئے جاری فتوی کے بعد اس پر پابندی لگادی تھی۔

Comments are closed.