تحریکِ آزادی کا قرض ہم سب پر یکساں:گیلانی

سرینگر: سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ 1947ءسے آج تک چھ لاکھ سے زائد انسانی نفوس کو انتہائی بے دردی کے ساتھ جاں بحق کیا گیا، جبکہ لاکھوں کی تعداد میں بلالحاظ عمر وجنس ہمارے عزیز جوانوں، بزرگوں اور خواتین کو جیل کے آہنی سلاخوں کے پیچھے دھکیل کر انسانیت سوز مظالم میں مبتلا کیا گیا، کھربوں روپئے مالیت کی جائیدادیں تلف کی گئیں، بستیوں کی بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا گیا، زراعت، میوہ باغات حتیٰ کہ بے زبان جانوروں کو بھی بخشا نہیں گیا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کی عزت اور عصمت کو تار تار کرکے اِسے جنگی ہتھیار کے طور استعمال کیا گیا

۔موصولہ ایک بیان کے مطابق سید علی گیلانی نے گزشتہ دنوں جاں بحق ہوئے نوجوانوں آصف احمد ملک اور عرفان رشید ڈار یاد میں منعقد ہ تعزیتی اجتماعات سے اپنے ٹیلیفونک خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے جاں بحق افراد کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم کے غیور نوجوان اپنی اُٹھتی جوانیوں اور گرم گرم لہو سے تحریکِ حقِ خودارادیت کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے جبری قبضے سے آزادی حاصل کئے جانے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہداءکے مقدس لہو کو کسی بھی صورت میں رائیگان ہونے نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی ان عظیم قربانیوں کے ساتھ کسی کو غداری کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

حریت راہنما نے اپنی مظلوم قوم سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے لخت ہائے جگروں کے مقدس لہو کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے اس کو مراعات اور مفادات کے عوض بیچ کھانے کی ناپاک کوششوں کو ناکام ونامراد بنانے میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں، کیونکہ شہداءاپنی عظیم قربانیاں دے کر ہمیں بھارت کے جبری فوجی قبضے سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔سید علی گیلانی نے جملہ شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریکِ آزادی کا قرض ہم سب پر یکساں ہے اور اس کے تمام تر لوازمات کو پورا کرنا ہم سب کی ملی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے ظالموں کی اعانت سے دستبردار ہونے کو قومی غیرت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی قوم سے بالعموم اور نوجوانانِ ملّت سے بالخصوص دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہر سطح اور ہر وقت بھارت کی طرف سے منعقد کرائے جانے والے کسی بھی الیکشن عمل کا مثالی بائیکاٹ کرکے تحریک حقِ خودارادیت کے مطالبے کو عالمی ایوانوں تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کریں، کیونکہ الیکشن میں حصہ لینے والے یہی وہ لوگ ہیں جو ہمارے عوام کے سامنے اپنوں کی شکل میں آتے ہیں، لیکن ووٹ حاصل کرنے کے بعد بھارت کے ظالم اور جابرانہ خاکوں میں رنگ بھرنے کے لیے استعمال ہوتے رہتے ہیں۔ ان لوگوں کی حیثیت محض کٹھ پتلیوں کی ہوتی ہے، ایسے ہی لوگ ہماری آزادی کی منزل سے ہم کو دور کرنے میں بھارت کے مددگاروں کا کردار ادا کررہے ہیں۔

حریت راہنما نے نوجوانوں کی جذبہ¿ آزادی کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کے لیے دی جانے والی بیش بہا قربانیوں کی حفاظت کرنے کے لیے ہر سطح اور ہر موقعہ پر نظم وضبط کا مظاہرہ کریں۔ فروعی اختلافات میں اُلجھے بغیر اتحاد واتفاق کا دامن تھامے اپنی مقدس تحریک کے خلاف ہورہی گھناو¿نی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور دشمن کی چالوں سے خبردار رہتے ہوئے تحریک آزادی کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر انتشار کی دلدل میں پھنسانے کی تمام مذموم سازشوں کو ناکام ونامراد بنائیں۔

Comments are closed.