سرینگر، (یواین آئی) جموں و کشمیر کے موسم گرما کے دارالحکومت سری نگر میں سیکورٹی فورسز کے محاصرے اور تلاشی مہم کے دوران ایک نوجوان کے مارے جانے کے بعد علیحدگی پسندوں کی جانب سے طلب ہڑتال کے پیش نظر وادی کشمیر میں جمعہ کو دوسرے دن بھی ریلوے خدمات معطل رہیں۔
ریلوے کے ایک سینئر افسر نے آج صبح ’یو این آئی‘ کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے کل شام وادی میں ریل خدمات بحال نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا جس پر عمل کیا گیا ہے۔ بڈگام، اننت ناگ اور سرینگر کے نورباغ میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان تصادم کی وجہ سے وادی میں کل ریلوے خدمات معطل کر دی گئی تھیں۔ ان مقابلوں میں تین جنگجو مارے گئے تھے اور ایک فوجی شہید ہو گیا۔
سری نگر میں مہم کے دوران ایک نوجوان بھی مارا گیا جس کے خلاف علیحدگی پسند تنظیموں نے آج عام ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اور مقامی انتظامیہ کی مشاورت کے بعد مسافروں، ریلوے ملازمین اور املاک کی حفاظت کے پیش نظر ریلوے خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پہلے ہونے والے احتجاج ومظاہروں کے دوران ریلوے کو پتھراؤ اور دیگر پرتشدد سرگرمیوں کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے بڈگام-سرینگر-اننت ناگ- قاضی کوڈ سے جموں علاقے کے بانہال کے درمیان کوئی ٹرین نہیں چلے گی۔شمالی کشمیر میں سرینگر-بڈگام سے بارہمولہ کے درمیان ریلوے خدمات دوسرے دن بھی معطل رہیں گی۔
Comments are closed.