آدھار پر حملہ لوگوں کے حقوق پر حملہ کے مترادف: سپریم کورٹ

مانیٹرنگ ڈیسک

نئی دہلی :آدھار کی لازمیت کے حوالہ سے سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنانا شروع کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ کی 5 ججوں کی بنچ اس معاملہ میں فیصلہ سنا رہی ہے۔

جسٹس سیکری اس معاملہ میں فیصلہ پڑھ رہے ہیں۔فیصلہ پڑھتے ہوئے جسٹس اے کے سیکری نے کہا، یہ ضروری نہیں کہ ہر چیز ’بسٹ‘ ہو کچھ الگ بھی ہونا چاہئے۔ آدھار کارڈ گزشتہ کچھ سالوں سے موضوع بحث بنا ہوا ہے۔جج نے کہا کہ آدھار کارڈ غریبوں کی طاقت کا ذریعہ بنا ہے،

اس کی نقل کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدھار کارڈ پر حملہ کرنا لوگوں کے حقوق پر حملہ کرنے کے مترادف ہے۔

ANI

@ANI
Verdict on the constitutional validity of #Aadhaar: Justice AK Sikri says, "Aadhaar empowers the marginalised section of the society and gives them an identity, Aadhaar is also different from other ID proofs as it can’t be duplicated”

سپریم کورٹ نے کہا، یو آئی ڈی اے آئی کی جانب سے آدھار کے اندراج کے لئے شہریوں کا کم از کم ڈیموگرافک اور بایومیٹرک ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے۔ کسی شخص کو جو آدھار نمبر دیا جاتا ہے وہ یونیک ہوتا ہے اور کسی دوسرے شخص کو نہیں مل سکتا۔

ANI

@ANI
Verdict on the constitutional validity of #Aadhaar: Supreme Court says, "minimal demographic & biometric data of citizens are collected by the UIDAI for Aadhaar enrolment. Aadhaar number given to a person is unique & can’t go to any other person”

سپریم کورٹ نے ایک طرف جہاں آدھار کی تمام خوبیاں بیان کیں وہیں یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت ڈیٹا کی سلامتی کے لئے ایک مضبوط قانون بنائے۔
ANI

@ANI
#Aadhaar matter: Justice AK Sikri asks Centre to "introduce strong data protection law as soon as possible”

ملازمتوں کے پرموشن میں ریزرویشن دینا ضروری نہیں: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں کی ترقی میں ریزرویشن کے معاملہ میں فیصلہ سنا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ پرموشن میں ریزرویشن دینا ضروری نہیں ہے۔

فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس نریمن نے کہا کہ ناگراج معاملہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ صحیح تھا اس لئے پھر سے غور کرنا مناسب نہیں، مطلب اس معاملہ کو دوبارہ 7 ججوں کی وسیع بنچ کے پاس نہیں بھیجا جائے گا۔

ANI

@ANI
SC/ST reservations in promotion: Supreme Court’s five-judge bench refuses to refer the Nagaraj judgement to a larger bench

فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ صاف ہے کہ ناگراج فیصلہ کے مطابق ڈیٹا چاہئے لیکن راحت کے طور پر ریاست کو کسی طبقہ کی پسماندگی اور عوامی روزگار میں اس طبقہ کی نمائندگی کے حوالے سے ڈیٹا جمع کرنا ضروری نہیں ہے۔ اس معاملہ پر سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومت کی دلیل کو منظور کر لیا ہے۔

Comments are closed.