نئی دلی دفعہ370اور 35Aکیساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوششیں فوری طور بند کرے
سرینگر 14ستمبر: نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کی آواز کو دبانے کیلئے نئی دلی نے یہاں کی آبادی کو کو کبھی بھی متحد ہونے نہیں دیا ، جس کی پیش گوئی شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے بہت پہلے کی تھی، آج اُن کی کہی گئی ایک ایک بات صحیح ثابت ہورہی ہے۔ شیر کشمیر نے اپنی قید حیات میں ہی اس بات کی بھی پیش گوئی کی گئی تھی کہ جموں وکشمیر میں گھر گھر تنظیمیں اور نامنہاد لیڈر بنائیں جائیں گے، جس کا مقصد یہاں کے لوگوں کی آواز کو تقسیم کرکے بے وژن کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر کمال شیر کشمیر بھون جموں میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اٹانومی کے مطالبے کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جونہی نیشنل کانفرنس نے 1999میں اٹانومی قرارداد تیار کی اور اسے ریاستی اسمبلی سے دوتہائی اکثریت سے منظور کروایا، اُسی وقت مرکز نے زر کثیر خرچ کرکے پی ڈی پی کی بنیاد رکھی تاکہ اٹانومی کے مطالبے کو سبوتاژ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ دفعہ35اے کو ختم کرنے کی سازشوں کیخلاف قوم متحد ہے اور ریاست کا ہر ایک باشندہ بلا لحاظ مذہب و ملت، رنگ و نسل ریاست کی خصوصی پوزیشن کے دفاع کیلئے سامنے آیا۔ اتحاد و اتفاق کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے معاون جنرل سکریٹری نے کہا کہ اس وقت ریاست جموں وکشمیر کی پہچان اور انفرادیت پر 35Aکے خاتمے کی سازشوں کے ذریعے حملے کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ35A کا دفاع ہمارے لئے عزت اور بقا کا سوال ہے۔ پی ڈی پی اور بھاجپا اسمبلی اور پارلیمنٹ کے ذریعے اس دفعہ کو ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے اس لئے اپنے آلہ کاروں کے ذریعے عدالت کا سہارا لیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی نے جس طریقے سے ریاست کی خصوصی پوزیشن کو پارہ پارہ کرنے کیلئے کشمیر دشمنوں کی معاونت کی اُس کیلئے قوم انہیں کبھی بھی معاف نہیں کریگی۔ قلم دوات جماعت والوں کی اقتدار حوس میں کشمیری قوم کے احساسات اور جذبات کو فراموش کردیا ۔ 4سالہ دورِ حکومت نے پی ڈی پی والوں صرف اپنی کرسی کی فکر تھی اور اس دوران ریاستی عوام کو کیا کچھ سہنا اور دیکھنا پڑا وہ ایک درد بھری داستان ہے۔ ڈاکٹر کمال نے نئی دلی کو خبردار کیا کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کیساتھ جاری چھیڑ چھاڑ کی کوششوں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
Comments are closed.